نئی دہلی(گلف آن لائن)جی 20 اجلاس کے منعقد ہونے کے چند گھنٹوں بعد کانگریس رہنماں نے اتفاق رائے سے تفصیلی طور پر مسودہ جاری کیا۔ مسودے میں مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق کانگریس رہنما رامیش نے کہا کہ مودی سرکار نفرت انگیز تقاریر، ٹارگٹ کلنگ اور مقدس مقامات پر حملوں پر خاموش رہی۔ مودی کی پارٹی نے ہریانہ اور اتراکھنڈ جیسی ریاستوں میں منظم پولرائزیشن مہم چلاتے ہوئے ملک کے سماجی تانے بانے کو سبوتاژ کیا۔
کانگریس لیڈر نے دعوی کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سمٹ میں ماحولیاتی تحفظ پر گفتگو ان کے اقدامات کے برعکس اور متصادم تھی۔ کانگرس لیڈر نے مودی حکومت پر ہندوستان کے ماحولیاتی تحفظات کو مکمل طور پر ختم کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے جنگلات پر انحصار کرنے والی کمزور برادریوں جیسے آدیواسیوں کے حقوق بھی چھینے ہیں۔
جی 20 اور عالمی سطح پر دیگر سربراہی اجلاسوں میں وزیر اعظم کے بیانات سراسر منافقت پر مبنی ہیں، ماحولیاتی تحفظ کی بات کرنے والا مودی بذاتِ خود ہندوستان کے جنگلات اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظات کی تباہی کا ذمہ دار ہے۔منیش تیواری نے سوال اٹھایا کہ جی 20 اجلاس میں مودی نے یوکرین کے خلاف جارحیت کی واضح طور پر مذمت کیوں نہیں کی جبکہ ساشی تھرور نے اس سمٹ کو مودی کے اگلے انتخابات میں کامیابی کا ایک مہرہ قرار دیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق مودی حکومت جی 20 اجلاس کو اثاثے کے طور پر استعمال کرے گا جبکہ الجزیرہ کا کہنا ہے کہ جی 20 اجلاس دراصل مودی کی انتخابات میں کامیابی کے لیے ہتھکنڈا ہے۔
فرانسیسی صدر میکرون اور دیگر یورپی صدور نے کہا کہ بھارت جی 20 اجلاس میں رکن ممالک کے درمیان کشیدگی اور تلخی کو ختم کرنے میں ناکام رہا۔بین الاقوامی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ جی 20 اجلاس حقیقی عالمی مسائل اجاگر کرنے میں ناکام رہا۔