چینی صدر

چینی طرز کی جدیدیت کو فروغ دینا ایک منظم منصوبہ ہے، چینی صدر

بیجنگ (نیوز ڈیسک)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چینی طرز کی جدیدیت کو فروغ دینا ایک منظم منصوبہ ہے ، جس کے لئے مجموعی منصوبہ بندی او ر متعدد اہم پہلوؤں کے باہمی تعلقات کو صحیح طریقے سے سنبھالنے کی ضرورت ہے۔ ہفتہ کے روز چا ئنہ میڈ یا گروپ کے مطا بق چھیوشی میگزین کے 19 ویں شمارے میں سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین اور صدر مملکت شی جن پھنگ کا ایک اہم مضمون شائع کیا جائے گا، جس کا عنوان ہے “چینی طرز کی جدیدیت کو فروغ دینے کے لیے متعدد اہم تعلقات کو سنبھالنے کی ضرورت “۔ان خیا لات کا اظہار چینی صدر کی جا نب سے ا س مضمون میں کیا گیا ہے جس میں 6 پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

اس میں بتا یا گیا ہے کہ
اعلی سطحی ڈیزائن اور عملی تجربے کے درمیان تعلق ہے.سی پی سی کی 20 ویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں چینی طرز کی جدیدیت کے اہم اصولوں کی گہرائی سے وضاحت کی گئی، جو کہ چینی طرز کی جدیدیت کو فروغ دینے کے لئے اعلی ترین سطح کا ڈیزائن تھا. ایک ہی وقت میں، چینی طرز کی جدیدیت کو فروغ دینا ایک تجرباتی کام ہے اور اب بھی بہت سے نامعلوم شعبے ہیں جن کے لئے ہمیں جرات مندانہ طور پر عملی تجربہ کرنے اور اصلاحات اور جدت طرازی کے ذریعے اپنے مقصد کی ترقی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے.
دوسرا ،حکمت عملی اور پالیسیوں کے درمیان تعلق ہے۔ پالیسی حکمت عملی کے نفاذ کے لئے ٹھوس اور سائنسی نقطہ نظر فراہم کرتی ہے. پالیسیوں کی لچک کے ساتھ حکمت عملی کے اصول کو منظم طور پر جوڑنا ضروری ہے۔

تیسری بات اپنے نظریات پر قائم رہنے اور جدت طرازی کے درمیان تعلق ہے۔ چینی طرز کی جدیدیت کے نئے سفر کو فروغ دینے میں ہمیں سب سے پہلے چینی طرز کی جدیدیت کی اصل، جڑ اور روح پر قائم رہنا ہوگا، چینی خصوصیات، ضروری تقاضوں اور چینی طرز کی جدیدیت کے اہم اصولوں پر سختی سے عمل کرنا ہوگا، اور چینی طرز کی جدیدیت کی صحیح سمت کو یقینی بنانا ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کی مجموعی ترقی میں جدت طرازی کو نمایاں مقام دینے، زمانے کے تقاضوں کے مطابق چلنے اور اہم نظریاتی اور عملی مسائل کو حل کرنے پر توجہ دینا ضروری ہے۔

چوتھا، کارکردگی اور برابری کے درمیان تعلق. چینی طرز کی جدیدیت کو نہ صرف سرمایہ دارانہ نظام کے مقابلے میں بہتر کارکردگی پیدا کرنی چاہئے ، بلکہ زیادہ مؤثر طریقے سے معاشرتی عدل و انصاف اور برابری کا تحفظ کرنا چاہئے ، اور کارکردگی اور برابری کے توازن کو اچھی طرح برقرار رکھنا چاہیے۔
پانچواں، قوت حیات اور نظم و ضبط کے درمیان تعلق. جدیدیت کے تاریخی عمل میں ان تعلقات کو مناسب طریقے سے سنبھالنا ایک عالمی مسئلہ ہے. چینی طرز کی جدیدیت کو ایک متحرک توازن حاصل کرنا چاہئے اور یہ وہ حاصل کرسکتا ہے جو جاندار ، فعال اور منظم ہو اور اس میں افراتفر ی نہ ہو۔

چھٹا، خود انحصاری اور کھلے پن کے درمیان تعلق۔ چینی طرز کی جدیدیت کو فروغ دینے کے لیے ہمیں خود انحصاری اور خود مختاری پر قائم رہنا ہوگا، ملک و قوم کی ترقی کو اپنی طاقت کی بنیاد پر قائم رکھنا ہوگا اور چین کی ترقی کی تقدیر کو مضبوطی سے اپنے ہاتھوں میں تھامے رہنا ہوگا۔ چینی طرز کی جدیدیت کی ترقی کو مسلسل بڑھانے اور اعلی سطح کے کھلے پن کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں