ایئر لائنز السعودیہ

ایئر لائنز السعودیہ نے اپنی نئی شناخت متعارف کرادی

ریاض(نیوز ڈیسک)السعودیہ ایئرلائنز نے جدہ میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران اپنی نئی بصری شناخت کی نقاب کشائی کردی۔ اس کے 1980 کی دہائی کے برانڈ ڈیزائن کو معمولی اپ ڈیٹس کے ساتھ واپس لایا گیا ہے۔ سعودی ایئر لائنز کا نیا لوگو 1980 کی دہائی میں اس کی شناخت سے متاثر ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودیہ گروپ میں مواصلات اور میڈیا کے امور کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر عبداللہ الشہرانی نے بتایا کہ سعودی ویژن 2030 نے ہوابازی کے شعبے کو ترقی اور اختراع کی رفتار کو تیز کرنے کی تحریک دی ہے۔ سعودی ایئر لائنز آج اپنے نئے دور کا اعلان کر رہی ہے۔

30 ستمبر کا انتخاب السعودیہ ایئر لائنز کے نئے دور کے آغاز کی تاریخ کے طور پر آتا ہے۔ عفیف سے طائف تک السعودیہ کے ڈی سی 3 طیارے میں شاہ عبدالعزیز کی پہلی پرواز کی سالگرہ کے اعزاز میں میں 30 ستمبر کو اختیار کیا گیا۔ اس موقع پر ڈیجیٹل تبدیلی کے منصوبے کے فریم ورک کے اندر اقدامات کے ایک پیکیج کے اعلان کیا گیا۔ اس کی شروعات مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے ساتھ بطور ورچوئل اسسٹنٹ السعودیہ کے نام سے ہوئی۔ یہ خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے۔ مہمانوں کو چیٹ کے دو طریقوں کے ذریعے اس موثر ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تمام ریزرویشن اور پرواز کے طریقہ کار کو مکمل کرنے کا بتایا گیا۔

۔ تحریری اور آواز کے علاوہ الیکٹرانک والیٹ سروس بھی متعارف کرائی گئی۔ یہ ٹیکنالوجی سرکاری پبلک سیکٹر کو ایک متحد ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے آسانی سے سرکاری ٹکٹ جاری کرنے اور دوبارہ جاری کرنے کے قابل بنائے گی۔السعودیہ نے اپنے تین رنگوں سے اپنی نئی شناخت کا آغاز کرکے سعودی عرب کے ساتھ اپنا تعلق مضبوط کیا۔ سبز جو پرچم کا رنگ، فخر اور عزت کی علامت ہے۔ کھجور کے درخت کا رنگ جو سعودی سخاوت، ثقافت اور مہمان نوازی کی علامت ہے۔ نیلا رنگ جو مملکت کے سمندر اور آسمان کے رنگ کی نمائندگی کرتا ہے۔

اس سے السعودیہ ایئر لائنز مستقبل میں شروع کیے جانے والے معیاری اقدامات کے ذریعے اپنے عزائم کی حد کو بڑھانے کے لیے تحریک حاصل کر رہی ہے۔ ریت کا رنگ قوم کی دولت کی علامت ہے اور یہ صداقت اور مضبوط جڑوں کو بڑھاتا ہے۔السعودیہ ایئر لائنز ثقافت اور قومی شناخت میں اپنی دلچسپی کو اس انداز میں ظاہر کر رہی ہے جو مہمانوں کے پانچ حواس کو لبھا رہا ہے۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں