صوبائی وزیرصحت

طبی تحقیق تربیتی نظام کا لازمی حصہ ہے، اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کو اپنی توانائیاں صرف کرنی چاہئیں’ڈاکٹرجاویداکرم

لاہور ( نیوز ڈیسک)کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان، ریجنل سینٹرلاہور میں آئرلینڈ سے آئے ہوئے ایمرجنسی میڈیسن سپیشلسٹ ڈاکٹر احمد جمال کے اعزاز میں عشائیہ کااہتمام کیاگیا، جس میں محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن پنجاب کے وزیر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم اور محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے وزیر ڈاکٹر جمال ناصر نے بطور مہمانان خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر سینئر اساتذہ اور طبی اداروں کے سربراہان بشمول پروفیسر راشد لطیف وائس چانسلر راشد لطیف میڈیکل یونیورسٹی، پروفیسر محمود ایاز وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، پروفیسر احسن وحید راٹھور وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج /پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ پروفیسر سردار الفرید ظفر، پرنسپل فاطمہ جناح میڈیکل کالج پروفیسر نورین اکمل، پرنسپل سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پروفیسر زہرہ خانم، پرنسپل نواز شریف میڈیکل کالج پروفیسر اجمل فاروق، پرنسپل گوجرانوالہ میڈیکل کالج پروفیسر اقبال حسین ڈوگر،پرنسپل کونٹیننٹل میڈیکل کالج پروفیسر عائشہ شوکت، کمانڈنٹ آرمی کارڈیک سینٹر میجر جنرل وسیم، میڈیکل سپیشلسٹ میجر جنرل ندیم ،ڈین سی پی ایس پی ڈاکٹر نگہت میر اور پروفیسر غیاث النبی طیب سمیت شعبہ طب کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔

سی پی ایس پی کے عہدیداران صدر پروفیسر خالد مسعود گوندل،سینئر نائب صدر پروفیسر محمد شعیب شفیع،کونسل ممبرز پروفیسر محمد اصغر بٹ،پروفیسر عامر زمان خان، پروفیسر ابرار اشرف علی اور پروفیسر محمود ایاز بھی اس موقع پر موجود تھے۔امریکہ سے تشریف لانے والی ریماٹالوجسٹ ڈاکٹر لارا نے بھی اس پر وقار تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی۔صدر سی پی ایس پی پروفیسر خالد مسعود گوندل نے خطبہ استقبالیہ میں آئرلینڈ سے آئے ہوئے کنسلٹنٹ ڈاکٹر احمد جمال،ڈاکٹر سرفراز میراور ڈاکٹر ظہیر کی سی پی ایس پی کے لیے گراں قدر خدمات پر شکریہ ادا کیا اور سی پی ایس پی نے آئرلینڈ سکالرشپ سکیم کے کامیاب دس سال کی تکمیل پر مبارکباد پیش کی۔اس سکیم کے ذریعے 567 ڈاکٹرز نے 13 مختلف سپیشلٹیز میں اعلیٰ طبی تربیت حاصل کی۔ دو سال آئرلینڈ میں اعلیٰ طبی تربیت حاصل کرنے کے بعد ان ڈاکٹرز کو واپس آ کر پاکستانی عوام کی خدمت کرنے لازمی قرار دیا گیا ہے۔

سینئر نائب صدر سی پی ایس پی پروفیسر محمد شعیب شفیع نے بھی ایمرجنسی میڈیسن کی اہمیت پر بات کی اور دونوں وزراء صحت سے طبی اداروں میں اس شعبہ کے اجرا کا مطالبہ کیا۔وائس چانسلر راشد لطیف یونیورسٹی، سینئر استاد اور ملک کے مایہ ناز گائناکالوجسٹ پروفیسر راشد لطیف نے اپنے خطاب میں سی پی ایس پی کو اعلیٰ طبی تعلیم کا مثالی ادارہ قرار دیا اور کالج کی موجودہ کونسل کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر شعبہ طب میں گرانقدر خدمات پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ صوبائی وزیر صحت پروفیسرڈاکٹر جاوید اکرم نے سی پی ایس پی کی طبی خدمات کو سراہتے ہوئے ایمرجنسی میڈیسن کے شعبہ کی توسیع کا اعلان کیا۔ صوبائی وزیرصحت ڈاکٹرجاویدکرم نے مزید کہاکہ سی پی ایس پی اور میڈیکل یونیورسٹیز دونوں سطح پر ایمرجنسی میڈیسن کے پروگرام کی مکمل سرپرستی کی جائے گی اور آئندہ سالوں میں ایمرجنسی میڈیسن کا شعبہ ہر طبی ادارے کے لیے لازمی قرار دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ طبی تحقیق تربیتی نظام کا لازمی حصہ ہے اور اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کو اس میدان میں اپنی توانائیاں صرف کرنی چاہئیں۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر نے ڈاکٹر احمد جمال کی ایمرجنسی میڈیسن کے شعبہ میں بے مثال خدمات پران کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا اور شعبہ طب میں تحقیق کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے سی پی ایس پی کی اعلیٰ طبی تعلیم اور تحقیق کے شعبہ میں خدمات پر مبارکباد پیش کی اور تحصیل اور ضلعی سطح پر پوسٹ گریجویٹ پروگرامز کی توسیع کا اعلان کیا۔انہوں نے خاص طور پر سی پی ایس پی کے امتحانی نظام میں شفافیت اور میرٹ کو مثالی قرار دیتے ہوے دیگر طبی اداروں کے لیے مشعل راہ بھی قرار دیا۔وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز نے آئرلینڈ اور امریکہ سے آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور پروفیسر جاوید اکرم اور ڈاکٹر جمال ناصر کی شعبہ طب کے بارے میں خدمات کو سراہا اور شعبہ ایمرجنسی میڈیسن کے اجراء پر شکریہ ادا کیاـعشائیہ کے اختتام پر صدر سی پی ایس پی پروفیسر خالد مسعود گوندل نے مہمانان گرامی کو سووینئیرز اور شیلڈز پیش کیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں