حسن مرتضیٰ

جہاز سے اتار کر پروٹوکول دینے کا کوئی جواز نہیں، نواز شریف اپنی سزا پوری کر کے الیکشن لڑیں،حسن مرتضیٰ

لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی نے کیا ہے کہ نواز شریف سمجھتے ہیں کہ وہ عدالت سے سرخرو ہو کر نکلیں گے تو یہ سہولت دوسروں کو بھی ملنی چاہیے،جہاز سے اتار کر پروٹوکول دینے کا کوئی جواز نہیں، نواز شریف اپنی سزا پوری کر کے الیکشن لڑیں،سمجھ سے بالا تر ہے جو چیزیں الیکشن کمشن نے کرنی ہیں ،پتہ نہیں مولانا اور نواز شریف کیوں انکے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔وہ پیپلز پارٹی سینٹرل سیکرٹریٹ میں پی پی لاہور کے صدر چودھری اسلم گل،،میاں ایوب،رانا اشعر ،قلب عباس،عائشہ غوری،احسن رضوی اور افراز نقوی کیساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر حسن مرتضی نے پی پی 163سے آزاد امیدوار پرویز شفیع،پرانا کاہنہ سے پی ٹی آئی کے چیئرمین یونین کونسل اور سنٹرل پارک سے ن لیگ کے حاجی اصغر ڈوگر کو پیپلز پارٹی کامفلر پہنا کر پارٹی میں خوش آمدید کہا۔حسن مرتضی نے کہا کہ اس مرتبہ نواز شریف کے کندھوں پر مقدمات کا بوجھ اور وہ سزا یافتہ بھی ہیں۔انہوں نے اساتذہ کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت کے پاس لیو انکشمنٹ اور دیگر مراعات ختم کرنیکا مینڈیٹ نہیں۔انکا مینڈیٹ صرف الیکشن کرانا ہے مگر وہ انتخابات کے علاہ ہر کام کر رہے ہیں،کوئی حکومت کے بل بوتے پر جیتنے کی امید نہ کرے۔

سب کو آٹے دال کا بھائو معلوم ہو جائیگا۔انہوں نے کہا کہ مخصوص حلقوں میں مخصوص سیاسی طبقے کے ترقیاتی کام رکوا نے کے لئے عدالت جانے کا حق رکھتے ہیں۔سرکاری افسران ان کے ذاتی ملازم کا کردار ادا کر رہے ہیں۔یہ لیول پلئینگ فیلڈ نہیں اور اسی کی نشاندہی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نواز شریف کو تیسری مرتبہ وزیر اعظم بنوانے کے لیے آئینی ترمیم کی۔حسن مرتضی کا کہنا تھا کہ طبقاتی نظام تعلیم غریب طلبا کا استحصال کرتا ہے۔طلبا و طالبات کے لئے ایک نصاب،ایک ماحول ہونا چاہیے،یکساں نظام تعلیم حکومت اور ریاست کی زمہ داری ہے،مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور خواتین و مرد اساتذہ کو رہا کرے ۔نظام تعلیم تبدیل کرنا نگرانوں کا مینڈیٹ نہیں۔

نوکر شاہی انکا ہتھیار مت بنے۔وزیر اعلی کے علم میں اساتذہ کی گرفتاری تھی تو انہوں نے ایکشن کیوں نہیں لیا۔یہ نجی سکول مافیا کی سرپرستی کے مترادف ہے۔حسن مرتضی کا کہنا تھا کہ فلسطینی بھائیوں کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کی جائیں۔سرکاری سکولوں کی نجکاری،اساتذہ پر جابرانہ پولیس تشدد لمحہ فکریہ ہے،قانون نافذ کرنیوالوں نے آقاں کو خوش کرنے کے لیے معصوم طلبا اور اساتذہ پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں