سر دار مسعود خان

ملک ٹیک انڈسٹری کے ایک نئے دور کی طرف بڑھ رہا ہے، سر دار مسعود خان

سان فرانسسکو/کیلیفورنیا(نیوز ڈیسک)امریکہ میں پاکستا نی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیک انٹرپرینیورشپ ترقی کر رہا ہے اور ملک ٹیک انڈسٹری کے ایک نئے دور کی طرف بڑھ رہا ہے۔سفیر پاکستان نے یہ بات اوپن سیلیکون ویلی کے سالانہ کنونشن کے دوران پاکستان میں اسٹارٹ اپس کی ترقی کے موضوع پر ہونے والے ایک سیمینار کے دوران بطور کلیدی مقرر کہی۔ اس کے شرکاء میں بازار ٹیکنالوجیز کے بانی حمزہ جاوید، سی ای او اور شریک بانی ”ابھی”عمیر انصاری، شریک بانی اور سابق سی ای او کلاؤڈ ویز عاقب گیڈٹ شامل تھے، اس تقریب کی نظامت کے فرائض لیزا ملر نے سرانجام دئیے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیک انڈسٹری کی تیز رفتار ترقی میں متعدد عوامل کارفرما ہوئے ہیں، اس ترقی کیلئے ایک ایکوسسٹم بنا ہے جس میں معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن ہوئی ہے،یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل مختلف پیشہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کا ایک طبقہ ڈیجیٹل معیشت میں حصہ لے رہا ہے اور یہ ہماری معیشت کو ایک نئی سمت دے رہا ہے، اسکی وجہ وہ موافق ماحول ہے جو حکومت پاکستان نے آئی ٹی اور ٹیک سیکٹر کی نمو کیلئے فراہم کیا ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ٹیک اور آئی ٹی سیکٹر کی استعداد کو نہ صرف پاکستان کی مارکیٹ بلکہ اس پورے خطے جس میں مشرق وسطیٰ، وسطی افریقہ، مغربی ایشیا اور دیگر شامل ہیں کو برؤے کار لایا جا سکتا ہے لہذا اسی لیے ہم اسے پاکستان میں ایک نیا ٹیکنالوجی انقلاب کہتے ہیں۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل قائم کی گئی ہے اور آئی ٹی سیکٹر اس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کا مقصد کارباری منصوبوں کی منظوریوں کے عمل کو تیز کرنا، منصوبوں پر عمل درآمد کی نگرانی کرنا اور ریگولیٹری اصلاحات متعارف کرانا ہے۔ ادائیگیوں کے عمل میں استحکام کو یقینی بنانا، انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس کے معاملات ، اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے رقوم کی واپسی سے متعلق مسائل کو حل کرنا کونسل کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

ٹیک اور آئی ٹی کے شعبے میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ 2018 میں وینچر کیپیٹل فنڈنگ کی مد میں سالانہ 10 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اب اس میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تیزی ان تمام نامساعد حالات کے باوجود ہوا ہے جس میں معاشی مشکلات ، سیاسی حالات ، کوویڈ وبا اور گذشتہ سال کا تباہ کن سیلاب شامل ہے۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ امریکی کمپنیاں جن میں کلائنر پرکنز، ٹارگٹ ، ٹائیگر گلوبل، ڈریگنیئر، ایکریو، سیکوئیا کیپیٹل، برطانیہ کی کنگز وے، یورپ سے اسپیڈانویسٹ، یو اے ای کی شاروق، اور چائنا ایکسلریٹر اور گوبی سمیت معروف عالمی وینچر کیپیٹلسٹ پاک ٹیک اپ اسٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں وینچر کیپیٹل فنڈنگ کو برقرار رکھنے اور کم سرمایہ والے ٹیک انٹرپرائزز کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے۔

دیگر چیلنجز میں مقامی سرمایہ کاری شامل ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے کاروبار کی سہولت کے لیے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات کا ذکر کیا جن میں سرمایہ کاروں کے لئے موافق اور دوستانہ ریگولیٹری نظام متعارف کرانا، سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے متعارف کرائی گئی ای والیٹ کی سہولت، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی جانب سے ٹیک اسٹارٹ اپ کی واضح تعریف اور اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کا قیام شامل ہے۔ امریکی سرمایہ کاروں اور کاروبار ی طبقے کے لیے موجود مراعات کے بارے میں مسعود خان نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً 80 امریکی کاروباری اداروں کی موجودگی امریکی نئی کمپنیوں اور کاروبار کے لیے پاکستانی مارکیٹ میں جانے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرتی ہے۔سفیر پاکستان نے کہا کہ گذشتہ چار دہائیوں کے دوران ہونے والی جنگوں کی وجہ سے ہماری ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔

ہم اپنی ساکھ بحال کرنے اور اپنا اصل تشخص اجاگر کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کا شعبہ ایسا ہے جو ہمارے لوگوں کی صلاحیتیوں کی بدولت ہمارے تشخص کو روشن کر سکتا ہے۔سفیر پاکستان نے ملک کی استعداد کو اجاگر کرتے ہوئے ملک کی 235 ملین آبادی جس کی اوسط عمر 22 سال ہے اور 80 ملین سے زیادہ بڑھتے ہوئے متوسط طبقہ ہے کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عوام ملک کو ترقی کی طرف لے جائیں گے۔انہوں نے پاکستان پر مکمل اعتماد کرنے کی اپیل کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری جاری رکھیں۔ ہم اپنی منزل حاصل کر لیں گے۔ آپ کو فیصلہ کرنا ہے کہ آپ انقلاب کا حصہ بنیں گے یا نہیں۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں