روس

خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام تنازع کے حل کے لیے بنیادی شرط ہے،روس

مقبوضہ بیت المقدس(گلف آن لائن)فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر فلسطینی صدر محمود عباس کے نام ایک خط میں روسی صدر ولادیمیر پوتین نے زور دیا کہ 1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کا قیام فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع کی بنیادی شرط ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق روسی صدر ولادی میر پوتین کا یہ مکتوب جسے مشرق وسطی اور افریقی ممالک کے لیے روسی صدر کے خصوصی ایلچی اور نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے صدر محمود عباس تک پہنچایا میں انہوں نے کہا کہ یہ خونریز تنازعہ فلسطین میں شہری آبادی کے لیے ناقابل برداشت مصائب کا باعث بن گیا ہے۔

میرا ماننا ہے کہ یہ خاص طور پر اہم ہو گیا ہے کہ ایک خودمختار ریاست کے قیام کے لیے فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بحالی کی حمایت میں روس کے مضبوط موقف کی توثیق کی جائے۔ ہم سنہ 1967 کی سرحدوں کے اندر اور مشرقی بیت المقدس پر مشتمل ایک آزادی فلسطینی ریاست کی حمایت جاری رکھیں گے۔روسی صدر نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل منصفانہ اور طویل المدتی فلسطینی-اسرائیلی تصفیے کے حصول کے لیے ایک اہم شرط سمجھا جاتا ہے۔جبکہ اقوام متحدہ کے مطابق پرتشدد اسرائیلی بمباری کی وجہ سے پٹی میں آدھے سے زیادہ مکانات تباہ ہوچکے ہیں اور 2.4 ملین میں سے تقریبا 1.7 ملین فلسطینی غزہ کی پٹی کے شمال سے جنوب میں نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں