محسن شاہنواز رانجھا

معصوم کے تابوت میں 8فروری کو عوام آخری کیل ٹھونکیں گے’ محسن شاہنواز رانجھا

لاہور (نمائندہ خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما وسابق وفاقی وزیر محسن شاہنواز رانجھا نے کہا ہے کہ نااہل،

نالائق کوکافی عرصے سے سرٹیفکیٹ دینے کا سلسلہ جاری ہے،بانی پی ٹی آئی کومعصوم کہنا 22کروڑ عوام سے زیادتی ہے، وہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کے لئے خطرہ ہیں،معصوم سے بلے کا نشان چھین کر گھڑی کا نشان دے دینا چاہیے ، معصوم کے تابوت میں 8فروری کو عوام آخری کیل ٹھونکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ کبھی سننے کو آیا ”گڈ ٹو سی یو”، کبھی سننے کو آیا ”بیسٹ آف لک” اور اب ”معصوم”، ایک ایسا شخص جو پاکستان کی اپنی عدالتوں سے کرپٹ ثابٹ ہوچکا ہے وہ نااہل ہوچکا ہے پھر بھی اسکو معصوم کا سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے۔ ججز جب ایسی شخصیت کے کیسز سن رہے ہو جو متنازعہ و کرپٹ ثابت ہو چکا ہے ،فیصلے آ چکے ہیں وہ نااہل ہو چکا ہے پھر بھی معصوم کو سرٹیفکیٹ دیا جارہا ہے۔

پاکستان کی عوام اور معیشت نے ان سرٹیفکیٹس کے جو اثرات بھگتے ہیں کہ پاکستان کی معیشت تباہ ہوگئی ،دوست ممالک سے تعلقات خراب ہوگئے ،خارجہ پالیسی تباہ و برباد ہوگئی ، اقتصادی صورتحال تباہ و برباد ہوگئی۔ انہوںنے کہا کہ ایسا شخص جو خارجہ پالیسی کے لئے خطرہ ہے ،سعودی عرب کے ساتھ دوستانہ تعلقات خراب کردئیے جاتے ہیں، ترکی کے ساتھ پرانا تعلق ہے ،ترکی ویسٹ کمپنی پر کرپشن کے الزامات لگا دئیے گئے تاکہ بیانیہ مضبوط ہو، یہ معصوم نہیں نیشنل سکیورٹی کے لئے تھریٹ ہے ،

توشہ خانہ ہو ،گھڑیوں چوریاں کریں پھر کہتے ہیں معصوم ہیں،کیسا معصوم ہے جو انتشار پھیلاتا ہے جو نو مئی تک پہنچ جاتا ہے،جناح ہائوس ہو جی ایچ کیو کچھ محفوظ نہیں رہے پھر بھی یہ معصوم ہے، جو عوام سے روٹی کا نوالہ چھین لیتا ،بجلی مہنگی کرتا ،ایک کروڑ نوکریاں کا چورن دیتا ہے وہ معصوم ہے،معصوم سے بلے کا نشان چھین کر گھڑی کا نشان دے دینا چاہیے ۔

محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ چوری سامنے آ گئی ہے تو اسے معصوم کہنا زیادتی ہے، توقع ہے معصوم کے تابوت میں آٹھ فروری کو عوام آخری کیل ٹھونکیں گے۔انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کو تو مانتے ہیں لیکن اپنے تحفظات کااظہار کرتے رہیں گے، اگر پارلیمنٹ پر حملہ کی سزا دیدی جاتی تو قوم کی تباہی نہ ہوتی جہاں آج معیشت کھڑی ہے۔نوازشریف پر جعلی کیس بنے اور سزا بھگتی ،پانچ سال سزا کے بعد قوم و معیشت تباہ ہوئی اس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں