شہباز شریف

کچھ قوتیں پاکستان کو سیاسی و معاشی انتشار میں مبتلا دیکھنا چاہتی ہیں،شہباز شریف

کراچی (نمائندہ خصوصی) صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے کہا ہے کہ کچھ قوتیں پاکستان کو سیاسی و معاشی انتشار میں مبتلا دیکھنا چاہتی ہیں، ہتھکڑی لگا کر نواز شریف کو گرفتار کیا گیا، تنخواہ نہ لینے کے جرم میں سزا دی گئی، کیا لاڈلہ ایسا ہوتا ہے؟ لاڈلہ وہ ہوتا ہے عدالتی احکامات کے بعد بھی پیش نہ ہوجس کو عدالت کہے گڈ ٹو سی یو۔

جمعہ کو مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے جمعہ کو بہادر آباد میں ایم کیو ایم کے کنوینر، سینئر ڈپٹی کنوینر اور کنوینرز سے ملاقات کی۔مسلم لیگ(ن)کے وفد میں ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، بشیرمیمن، رانا مشہود اور مریم اورنگزیب بھی موجود تھے۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال، انتخابی معاملات اور دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے شہبازشریف نے کہا کہ قائد نوازشریف کا خیرسگالی کا پیغام لے کرآئے ہیں،ہمارے تعلقات دہایئوں پر محیط ہیں،تحریک عدم اعتماد کے بعد مخلوط حکومت میں ایم کیو ایم کے ساتھ احترام اور اعتماد کا رشتہ قائم ہوا۔

صدرمسلم لیگ ن نے کہا کہ سیلاب اور ڈیفالٹ کے خطرے سمیت دیگر مسائل ملکر حل کرنے کی کوشش کی، ایم کیو ایم کے ساتھیوں کو انتہائی پرجوش پایا،تمام دوست معاملات کو حل کرنے کے لئے پر خلوص نظر آئے، میں ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کرتا ہوں ایم کیو ایم نے گزشتہ حکومت میں ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا، ہر کٹھن وقت میں ایم کیو ایم ساتھ رہی اس پر آپ سب کے شکر گزار ہیں۔

شہباز شریف نے کہاکہ آئندہ بھی چیلنجز بہت بڑے ہیں، ہمیں ساتھ ملکر چلنا ہوگا، تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہا، عدم اعتماد تحریک کے بعد مخلوط حکومت قائم ہوئی اس میں بھی ایم کیو ایم نے ساتھ دیا۔انہوںنے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھیوں کو میں نے انتہائی پر جوش پایا، معاملات طے کرنے میں دل سے ان کے تعاون کا پہلے بھی شکریہ ادا کیا اب بھی کرتا ہوں۔انہوںنے کہا کہ اگلا الیکشن فیصلہ کرے گا کہ ملک ترقی اور خوشحالی کی طرف جانا ہے، یہ الیکشن طے کرے گا کہ ماضی کا پھیلایا گیا زہر اتحاد اور بھائی چارے سے ختم ہوگا،

الیکشن کے نتیجے میں ترقی اور خوشحالی کے سفر کا آغاز کرنا ہے،بدقسمتی ہے کئی ممالک جو ہم سے پیچھے تھے آج وہ آگے ہیں،تمام چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے اختلافات کو ختم کرتے ہوئے تمام وسائل وقف کریں گے، اس شہر میں لاکھوں لوگ قربانیاں دے کرہجرت کرکے آئے، 76سال بعد بھی قائد کے خواب کی تکمیل کیلئے کچھ نہیں کرسکے، نوجوانوں کے ہاتھوں میں کلاشنکوف نہیں لیپ ٹاپ دیں،اس جدوجہد میں اکیلے کچھ نہیں کرسکتے سب نے مل کر کام کرنا ہے،

یہ شہر معاشی حب ہے۔شہبازشریف نے کہا کہ ٹینکرمافیا، ٹرانسپورٹ کا خستہ حال نظام چل رہا ہے، اس شہر کو اس کا حق ملنا چاہیئے، سب اسٹیک ہولڈر مل کر کام کریں تو سب ممکن ہے،الیکشن کے نتیجے میں پاکستان کی قسمت بدلے گی، عوامی مینڈیٹ سے ہی نظام حکومت چلانا ممکن ہے۔انہوںنے کہاکہ ہتھکڑی لگا کر نواز شریف کو گرفتار کیا گیا، تنخواہ نہ لینے کے جرم میں سزا دی گئی، کیا لاڈلہ ایسا ہوتا ہے؟

لاڈلہ وہ ہوتا ہے عدالتی احکامات کے بعد بھی پیش نہ ہوجس کو عدالت کہے گڈ ٹو سی یو۔ایم کیوایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے درمیان تعلقات مثالی ہیں۔ڈپٹی کنوینئرانیس قائمخانی نے کہا کہ ایم کیو ایم این اے 242 بلدیہ ٹاؤن کی نشست سے الیکشن میں حصہ لینے کی خواہش مند ہے، ایم کیو ایم این اے 242 کی سیٹ جیت کر لسانیت کو شکست دینا چاہتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں