پنجاب اسمبلی

پنجاب اسمبلی کے نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا، نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل ہوگا

لاہور ( رپورٹنگ آن لائن) عام انتخابات 2024کے نتیجے میں بننے والی پنجاب اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے بطور قانون ساز حلف اٹھالیا،

اسپیکر سبطین خان نے ارکان اسمبلی سے حلف لیا،نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا انتخاب کل ( ہفتہ ) خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا،مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد خان کو سپیکر بنائے جانے کا امکان ہے ، مسلم لیگ (ن) کی نامزد وزیراعلی مریم نواز حلف اٹھانے کے لیے اسمبلی ہال پہنچیں تو اراکین نے شیر شیر کے نعرے لگائے ،اجلاس میں سنی اتحاد کونسل اور (ن) لیگ کے ارکان میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

پنجاب اسمبلی کا افتتاحی اجلاس صبح 10 بجے طلب کیا گیا تھا جو 2 گھنٹے کی تاخیر سے اسپیکر سبطین خان کی صدارت میں شروع ہوا ۔مسلم لیگ (ن) کی نامزد وزیراعلی مریم نواز حلف اٹھانے کے لیے اسمبلی ہال پہنچیں تو اراکین نے شیر شیر کے نعرے لگائے جب کہ لیگی ارکان نواز شریف کی تصاویر لے کر ایوان پہنچے۔ایوان میں آمد پر میڈیا نمائندگان کے سوالوں کے جواب میں مریم نواز نے کہا ہے کہ اللہ کرے پنجاب میں خدمت کا ایک نیا دور شروع ہو۔

مسلم لیگ (ن) کے 215کے قریب اور سنی اتحاد کونسل کے 97ارکان ایوان میں موجود تھے انہوں نے (ن) لیگ کے خلاف نعرے بازی کی جب کہ لیگی ارکان نے بھی ان کے نعروں کا جواب دیا، اس موقع پر گھڑی چور اور ٹبر چور کے نعرے بھی لگائے گئے۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے ہیں۔اجلاس میں سنی اتحاد کونسل اور (ن) لیگ کے ارکان میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے حیدر گیلانی کو پارلیمانی لیڈر نامزد کیا گیا ہے۔(ن) لیگی ارکان نے اسپیکر سے حلف لینے کی استدعا کی تاہم اسپیکر نے بغیر حلف لیے اجلاس میں 45منٹ کا وقفہ کردیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کے نامزد وزیراعلی اسلم اقبال کے پروڈکشن آرڈر جاری کررہا ہوں۔پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد امیدوار اسلم اقبال اسمبلی نہ پہنچ سکے۔

حکومتی ارکان کو اسپیکر کے دائیں جانب کی نشستیں الاٹ کی گئیںجبکہ اپوزیشن ارکان اسمبلی کو اسپیکر کے بائیں جانب کی نشستیں الاٹ کی گئیں۔ سنی اتحاد کونسل کو دی گئی نشستیں ابھی تک خالی ہیں۔نماز جمعہ کے وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا جس میں اسپیکر سبطین خان نے نومنتخب ارکان اسمبلی سے حلف لیا۔

حلف کے بعد ارکان نے ایک دوسرے کی مبارک بادیں دیں۔ حلف اٹھانے کے بعد ارکان اسمبلی نے گولڈن بک پر دستخط کیے۔پنجاب اسمبلی کے 313سے زائد ارکان نے حلف اٹھایا جن میں حکومتی اتحاد کے 215اراکین اسمبلی، سنی اتحاد کونسل کے 98ارکان بھی شامل تھے۔حلف لینے والوں میں نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور مریم اورنگزیب بھی شامل تھیں۔

دریں اثنا پنجاب اجلاس میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب سے متعلق شیڈول جاری کردیا گیا، انتخاب آج ( ہفتہ ) خفیہ بیلٹنگ کے ذریعے ہوگا ۔سیکرٹری پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ پولنگ کے لیے دو پولنگ بوتھ قائم کیے جائیں گے، کوئی بھی امیدوار رائے شماری سے قبل تحریری طور پر کاغذات نامزدگی واپس لے سکتا ہے، اسپیکر کے لئے ایک امیدوار ہونے کی صورت میں پولنگ کی ضرورت نہیں ہوگی، اسپیکر منتخب ہونے کے بعد عہدہ سنبھالیں گے اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کرائیں گے۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل (ہفتہ ) صبح 11بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک محمد احمد خان کو سپیکر پنجاب اسمبلی بنائے جانے کا امکان ہے۔اجلاس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ اسمبلی چیمبر میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت نامزد وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کی۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کے ارکان اسمبلی کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ دوسری جانب پی ٹی آئی نے مخصوص نشستیں نہ ملنے پر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ آٹھ فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں نئی پنجاب اسمبلی منتخب ہوئی ہے۔

مسلم لیگ (ن) نے وزیراعلی پنجاب کیانتخاب کے لئے مریم نواز کو امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل نے میاں اسلم اقبال کو وزیراعلی کے لئے امیدوار نامزد کیا ہے۔پنجاب اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور اسمبلی جانے والی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں