آصف علی زر داری

آصف علی زرداری کی بریت کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں ، احتساب عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا

اسلام آباد (گلف آن لائن)آٹھ ارب کی مشکوک ٹرانزیکشن کے نیب ریفرنس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی بریت کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں ، احتساب عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

جمعرات کو یہاں احتساب عدالت اسلام آباد میں آٹھ ارب کی مشکوک ٹرانزیکشن کا نیب ریفرنس کیس کی سماعت کے دور ان سابق صدر آصف علی زرداری پیش ہوئے اور بریت کی درخواست دائرکی ۔ سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہم نے بریت کی درخواست دائر کی ہے پہلے اس پر فیصلہ کیا جائے،فردجرم عائد نہیں ہوسکتی، نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد کیس نہیں بنتا،اس کیس میں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا کوئی الزام نہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اگر عدالت حکم کرتی ہے تو ہم جواب جمع کروا دینگے، عدالت نوٹس کرے تو جواب دیں گے۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ یہ کیس کرپشن اور کرپٹ پریکٹس میں آتا ہی نہیں اس کیس میں اختیارات کے ناجائز استعمال یا غیرقانونی رقم لینے کا کوئی الزام نہیں، عدالت نیب کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرے۔ انہوںنے کہاکہ آپ ہمارے کیس کو بلڈوز نہ کریں، انصاف کریں،8 ارب مشکوک ٹرانزیکشن کیس نجی ڈیل ہے اب نیب دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ بعد ازاں آصف علی زرداری نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی بنیاد پر بری کرنے کی استدعا کی تو عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آصف زرداری کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں، فیصلہ بعد سنایا جائیگا ، بعد ازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

اپنا تبصرہ بھیجیں