فواد چوہدری

گردوارہ کرتارپور ایک مذہبی مقام ہے نہ کہ کسی فلم کا سیٹ،ڈیزائنراور ماڈل کو سکھ کمیونٹی سے معافی مانگنی چاہیے، فواد چوہدری

اسلام آ باد (گلف آن لائن ) سکھ کمیونٹی نے پاکستانی فیشن برانڈ کی گردوارہ کرتارپورمیں ننگے سرتصاویر شوٹ کو قابل اعترازقرار دیتے ہوئے گرونانک دیوجی کے مقدس مقام پرایسا رویہ اورحرکت ناقابل قبول ہے، اس سے سکھ برادری کو شدید تکلیف پہنچی ہے،وزیراعظم عمران خان اور پاکستانی حکومت کو اس مقام کو پکنک کی جگہ کی طرح ٹریٹ کرنے سے روکنے کیلئے کارروائی کرنی چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی فیشن برانڈ سکھ برادری کے مقدس مقام گردوارہ کرتار پورکے احاطے میں فوٹو شوٹ کے لیے ٹوئٹرپر زیرِبحث ہے۔

سوشل میڈیا پرتصاویروائرل ہونے کے بعد منت کلاتھنگ نامی برانڈ کے اس فیشن شوٹ کو قابل اعترارقراردیا جارہا ہے،سکھ برداری کی جانب سے کہاجارہا ہے کہ دربارصاحب میں ننگے سر ماڈلنگ سے ان کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا گیا۔ فیشن برانڈ کی جانب سے یہ فوٹو شوٹ بلیس فرائیڈے سیل کی تشہیر کرتے ہوئے کپڑوں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کا بتانے کیلئے اپ لوڈ کیا گیا تھا جس میں گلابی رنگ کے کپڑوں میں ملبوس ماڈل کو گردوارہ کی مرکزی عمارت کے سامنے احاطے میں بیٹھا دیکھا جاسکتا ہے۔

دہلی سکھ گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے صد منجندر سنگھ سرسا نے اس حوالے سے کی جانے والی ٹویٹ میں لکھا کہ گرونانک دیوجی کے مقدس مقام پرایسا رویہ اورحرکت ناقابل قبول ہے۔وزیراعظم عمران خان اور پاکستانی حکومت کو اس مقام کو پکنک کی جگہ کی طرح ٹریٹ کرنے سے روکنے کیلئے کارروائی کرنی چاہیے۔ دہلی سکھ گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سابق صدر پرمجیت سنگھ سرنا نے بھی اس فیشن شوٹ کو انتہائی قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے سکھ برادری کو شدید تکلیف پہنچی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سکھوں کے مذہبی مقامات کے حوالے سے قواعدوضوابط کو اردوزبان میں واضح طورسے آویزاں کیا جائے۔رویندرسنگھ روبن نامی بھارتی صارف نے بھی اپنی ٹویٹ میں کہا کہ گردوارہ کرتارپورصاحب کے احاطے میں خاتون نے ماڈلنگ کرکے سکھوں کے مذہبی جذبات مجروح کیے اور پھریہ تصاویرسوشل میڈیا پربھی شیئرکی گئیں۔

وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے رویندرسنگھ روبن کی ٹویٹ کوری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ڈیزائنراور ماڈل کو سکھ کمیونٹی سے معافی مانگنی چاہیے، یہ ایک مذہبی مقام ہے نہ کہ کسی فلم کا سیٹ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں