ملازمت سے فارغ پولیس کانسٹیبلز کے کیس، آئی جی سندھ و دیگر 13 جنوری کو ریکارڈ سمیت طلب

کراچی (گلف آن لائن ) سپریم کورٹ نے ملازمت سے فارغ پولیس کانسٹیبلز کے کیس میں آئی جی سندھ و دیگرکو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ڈسٹرکٹ نواب شاہ میں 2012 میں بھرتی ہو کر ملازمت سے فارغ ہونے والے 25 پولیس کانسٹیبلز کی سروس ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

ایس ایس پی نوابشاہ امیر سعود مگسی رپورٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے جسے نامکمل قرار دیتے ہوئے عدالت نے رپورٹ ایس ایس پی نوابشاہ واپس کردی۔ عدالت نے آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی اور ڈی آئی جی نواب شاہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13 جنوری کو افسران کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔ وکیل منصورالحق سولنگی نے کہا کہ درخواست گزاروں کو نواب شاہ میں 2012 کے درمیان بھرتی کیا گیا تھا۔ درخواست گزاروں کو سپریم کورٹ نے غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں ملازمت سے فارغ کردیا تھا۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزاروں نے اپنے محکمے سے رجوع کیا جہاں انہیں 2019 میں ملازمت پربحال کردیا گیا۔ سابق آئی جی سندھ کلیم امام نے درخواست گزاروں کو 8 ماہ بعد دوبارہ برطرف کردیا تھا۔

منصورالحق نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ سابق آئی جی کلیم امام نے یہ کہہ کر برطرف کردیا کہ درخواست گزاروں نے این ٹی ایس پاس نہیں کیا ہے۔ پولیس کانسٹیبلز نے آئی جی سندھ کے حکم کے خلاف سروس ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔ سروس ٹربیونل نے بھی درخواست گزاروں کی درخواست مسترد کردی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں