حکومت

سٹیٹ بنک کے تمام حقوق وفاقی حکومت کے پاس ہی رہیں گے،حماد اظہر

اسلام آباد( آن لائن ) وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ حکومت نے 3 سال میں بنیادی اصلاحات کی ہیں۔ اسٹیٹ بنک کے تمام حقوق وفاقی حکومت کے پاس ہی رہیں گے اسٹیٹ بنک کی خود مختاری کو سیاسی رنگ دیا گیا، رواں سال 5فیصد اکنامک گروتھ کریں گے، اصلاحات اور مستحکم معیشت کا سلسلہ اگلا 5سال بھی جاری رہے گا۔

پرویز خٹک کو بریفنگ دے کر موجودہ صورتحال سے مطمئن کر دیا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو اسلام آباد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ہماری جمہوری پارٹی ہے جس میں ہر کسی کو آزادی اظہار رائے کا حق حاصل ہے پرویز خٹک ہمارے بڑے بھائی ہیں انہیں بولنے کا حق ہے ۔ انہوں نے وزیراعظم سے گیس ملنے کی شکایت نہیں کی بلکہ انہوں نے کہا کہ میر ے حلقے میں نئے گیس کنکشنز نہیں دیئے جا رہے جس پر انہیں بریفنگ میں مطمئن کیا گیا کہ نئے گیس کنکشنز پر پابندی ہے ان سے میری کوئی بحث نہیں ہوئی بلاوجہ ہی میری گفتگو کو میڈیا پر اچھال دیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ فیصلے قومی ترجیحات کی بنیاد پر کیئے جائیں گے ،وفاقی کابینہ میں بھی پارلیمانی روایت کا خیال رکھا جا تا ہے ۔اسٹیٹ بنک کے تما م اثاثے وفاقی حکومت کی ملکیت میں ہیں ۔ اسٹیٹ بنک سیاسی فیصلوں سے آزاد ہو گا بند کمروں میں معاہدے نہیں ہو تے اسٹیٹ بنک کی خودمختاری کی باتیں تو سب کر تے ہیں لیکن ان پر عمل کو ئی بھی نہیں کر تا مسلم لیگ ن نے بھی اپنے دور حکومت میں اسٹیٹ بنک کی خود مختاری کی بات کی تھی لیکن پھر اس پر عمل نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 3 سال میں بنیادی اصلاحات کی ہیں۔

اسٹیٹ بنک کے تمام حقوق وفاقی حکومت کے پاس ہی رہیں گے اسٹیٹ بنک کی خود مختاری کو سیاسی رنگ دیا گیا، رواں سال 5فیصد اکنامک گروتھ کریں گے، اصلاحات اور مستحکم معیشت کا سلسلہ اگلا 5سال بھی جاری رہے گا۔وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ 1960 کے بعد ملکی معیشت مفلوج ہو چکی تھی اور ہمارے لوگوں کی آمدنی میں ہمسایہ ممالک کی نسبت اضافہ نہیں ہو سکا۔ٹیکس بیس گروتھ میں اضافہ ہوا ، صحت کارڈ ایک انقلابی اقدام ہے ماضی میں ایک کارگو پر 10ارب کا نقصان ہوتا تھا رواں سال 6ہزار ارب ٹیکس اکھٹاکریں گے ۔ ا نہوں نے کہا کہ ہمارے گیس کے ذخائر مسلسل کم ہو رہے ہیں متبال حل تلاش کر نا ہو گا ۔ برآمدات اس سال 30ارب ڈالر تک لے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کم عرصے میں فیٹف نکات پر عملدرآمدکرتے ہوئے فیٹیف کے 26 اہم پوائنٹس مکمل کر چکے ہیں اور پوری دنیا فیٹف کے حوالے سے ہمارے اقدامات کی تعریف کر رہی ہے ۔آئی پی پیز سے دوبارہ مذاکرات کیئے جس سے بہتری آئی سابق حکومت تاجروں اور صنعتکاروں سے سودے کرتی رہی ہے ۔ وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں کسانوں کی بات سنی گئی ہے کسانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیئے گئے یوریا کی کمی کا مسئلہ طلب میں اضافے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ کی بنیاد پر ایکسچینج ریٹ رائج ہے اور ایکسچینج ریٹ کے لیے زرمبادلہ کے ذخائر کم استعمال کیے جا رہے ہیں۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کسٹم کی پالیسی کا تعین کرتا ہے۔حماد اظہر نے کہا کہ حکومت نے 3 سال میں بنیادی اصلاحات کی ہیں۔ کسٹمز پالیسی کو ایف بی آر اور ٹیکس پالیسی سے الگ کیا گیا ہے جبکہ ملک میں صنعتوں اور برآمدات کو فروغ ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ برآمدات کو مزید اوپر لے کر جائیں گے ۔

سندھ سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر توانائی نے کہا کہ سندھ سے نکلنے والی گیس سندھ میں ہی استعمال ہوتی ہے لیکن سندھ حکومت نے ہمیشہ سندھ کارڈ کھیلا ، یہ کہتے ہیں کہ گیس ہم پیدا کرتے ہیں لیکن ہمیں نہیں ملتی ، ان کی آدھی گیس تو پائپ لائنوں میں ڈالنے کے قابل نہیں ہوتی ، باقی آدھی گیس بھی سندھ میں استعمال ہو جاتی ہے ، الٹا سندھ کو ایل این جی دی جاتی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں