دعازہرہ

دعازہرہ نے والداوردیگرافراد کے خلاف ہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست دائرکردی

لاہور( گلف آن لائن)کراچی سے لا پتہ ہونے والی دعازہرہ نے اپنے والداوردیگرافراد کے خلاف ہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست دائرکردی جس پر عدالت نے لاہورپولیس اوردیگرفریقین کوہراساں کرنے سے روک دیا۔ دعا زہرہ نے لاہور کی سیشن عدالت میں والد کے خلاف درخواست دائرکردی ، جس میں دعا نے شادی کے بعد والد پر لاہور میں واقعہ گھر میں گھسنے کا الزام عائد کیا ۔دعانے اپنے والد اور کزن پر اغوا ء کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ والد کزن زین العابدین سے زبردستی شادی کرواناچاہتے ہیںاور میں اپنے خاوند کے ساتھ ہنسی خوشی رہ رہی ہوں۔

18اپریل کو والد اورکزن زین العابدین اچانک گھر میں گھس آئے، دونوں نے مجھے اور میرے خاوند کو دھمکیاں دیں اور مجھے میرے گھر سے اغوا ء کرنے کی کوشش کی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اہل محلہ کے جمع ہونے پر دونوں کی کوشش کامیاب نہ ہوسکی ، اپنی پسند سے شادی کی ہے، خاوند کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔عدالت نے دعا زہرہ کوہراساں کرنے سے روکتے ہوئے پولیس کو دعا زہرہ کو ہراساں کرنے سے تحفظ دینے کا حکم دے دیا۔

دعا زہرہ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنا بیان قلمبند کرایا جس میں کہا گیا کہ پسندکی شادی کی،کسی نے اغواء نہیں کیا،شوہرکے ساتھ رہناچاہتی ہوں،والدسمیت دیگررشتہ داروں کی جانب سے ہراساں کیاجارہاہے۔اس سے قبل دعا زہرہ کا ویڈو پیغام بھی سامنے آچکا ہے جس میں اس نے کہا کہ ظہیراحمدسے شادی کی ، میرے گھروالے زبردستی میری شادی کسی اورسے کراناچاہتے تھے ، گھروالے مجھے مارتے پیٹتے تھے،کسی نے مجھے اغواء نہیں کیا، میں بالغ ہوں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں