شہباز شریف

ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ذاتی پسند اور نا پسند سے بالاتر ہوکر سوچنا ہوگا’ شہباز شریف

لاہور( گلف آن لائن)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ذاتی پسند اور نا پسند سے بالاتر ہوکر سوچنا ہوگا، گزشتہ حکومت کا فلاحی منصوبوں کو تعطل میں ڈالنا قومی مفادات کے منافی اقدام تھا، پی کے ایل آئی کو سیاست کی بھینٹ چڑھادیا گیا ، اگر آج بھی اپنا قبلہ درست کر لیں اور عوام کی بہتری ،ترقی اور خوشحالی پر توجہ مرکوز کریں تو ذاتی معاملات دب جائیں گے لیکن اس کے بڑا دل کرنا ہوگا،لاہور میں قائم ہونے والے سلیم میموریل ہسپتال کی طرز پر چاروں صوبوں میں بھی ہسپتال قائم ہونے چاہئیں اور امید ہے کہ اس کیلئے عملی کاوشیں کی جائیں گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں جدید سہولتوں سے آراستہ سلیم میموریل ہسپتال کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کو ہسپتال کے مختلف شعبوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی اور ہسپتال میں موجود ڈائیلائسز اور سی ٹی سکین کی سہولتوں سے آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے ہسپتال کے کینسر وارڈ کا بھی دورہ کیا جہاں جدید ترین مشینری کے ذریعے طریقہ علاج اور پیشہ وارانہ سٹاف کی ہمہ وقت دستیابی بھی بتایا گیا۔

شہباز شریف کو انتظامیہ کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ ہسپتال میں عالمی معیارکے علاج کی سہولت میسر ہو گی، جدید آلات سے لیس ہسپتال مستحق مریضوں کومفت علاج فراہم کرے گا، اوپی ڈی، کینسر، امراض قلب سمیت مختلف بیماریوں کا علاج میسر ہو گا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سلیم شہزاد، ان کی فیملی ،میاں منشاء ،ڈاکٹرز، مینجمنٹ اور خاص طو رپر وہ صاحب حیثیت لوگ جنہوںنے اپنے رزق حلال سے اس ہسپتال کے قیام کیلئے دل کھول کر عطیات دئیے وہ اس شاندار محفل کے چمکتے ہوئے ستارے ہیں۔ شہزاد سلیم ، ان کی فیملی ،میاںمنشاء اور مخیر حصرات نے دن رات محنت کر کے اس ہسپتال کی تکمیل کی اور اس اقدام کے ذریعے انہوں نے دنیا اور آخرت میں اپنے لئے جنت کمائی ہے اورجب یہ ہسپتال دکھی انسانیت کی خدمت کرے گا تو ان کی دعائیں تمام لوگوں کے حق میں جائیں گی ۔

شہزاد سلیم کے والد مرحوم نے تعلیمی ادارہ بھی قائم کیا تھا اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام دیں،جس طرح آپ نے اپنے والدکی بیماری کو دیکھ کر جستجو کی یقینا آپ نے بطور سعادت مند بیٹے بہت بڑی خدمت کی ہے اوررہتی دنیا تک آپ کے والد ،آپ کو اور آپ کے خاندان کو یاد رکھا جائے گا ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے بھی اسی سوچ کے ساتھ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کا ادارہ بنایا تھا اور اس پر اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہوئی اور میری اس وقت بھی اور آج بھی یہی دلی خواہش ہے کہ یہ ملک بھر کے غریبوں کے لئے بلا تفریق معیاری علاج معالجے کا ادارہ بنے ۔ اس ہسپتال میں غریبوں کا کڈنی اور لیور کامفت علاج ہونا تھا اور اسی کے چھتری کے تحت ہیپاٹاٹس کے فلٹرکلینکس بنائے گئے ۔ڈاکٹر سعید اختر نے اس ہسپتال کو فعال کرنے کیلئے بڑی محنت سے کام کیا ، اس کیلئے ہم بیرون ممالک سے بڑی محنت سے ڈاکٹروں کو پاکستان لے کر آئے۔

اس ہسپتال پر غریب قوم کا پیسہ خرچ ہوا ۔ سب کوقومی آمدن کاپتہ ہے ، وفاق کی جانب سے صوبوں کو قابل تقسیم محاصل کے بعدجو بچتا ہے اس میں سے قرضوں کا سود دینا پڑتا ہے ،پھردفاع کے اخراجات ہیں،پھر اس کے بعد قرض ہی قرض ہے ۔20 ارب روپے سے لیور اورکڈنی ٹرانسپلانٹ کا ہسپتال بنایا گیا اور دنیا بھر سے بہترین اذہان یہاں آئے لیکن انہیں بھگا دیا جائے تو نقصان کس کا ہے؟ ۔ اس منصوبے کو سیاست او گندی سیاست کی بھینٹ چڑھادیا گیا اور دو سال سے یہ ہسپتال سرد خانے میں چلا گیا ،اب بتائیے غریب قوم کے ساتھ اس سے بڑا اور ظلم کیا ہو سکتا ہے ۔جب 2008ء میں ہماری حکومت آئی اور میں خادم پنجاب بنا تو پرویز الٰہی صاحب کا 1122کامنصوبہ چل رہا تھا جو انتہائی اچھا منصوبہت تھا اسی وجہ سے ہم نے اسے پورے پنجاب میں پھیلایا کیونکہ یہ پرویز الٰہی نہیں عام آدمی کی فلاح کا منصوبہ تھا۔ اگر آج بھی ہم اپنا قبلہ درست کر لیں اور عوام کی بہتری او ر خوشحالی پر توجہ مرکوز کریںکو ذاتی معاملات دب جائیں گے لیکن اس کے بڑا دل کرنا ہوگا،ذاتی پسند اورنا پسند کو ایک طرف رکھنا ہوگا۔

انہوںنے کہا کہ سلیم میموریل ہسپتال کا منصوبہ صدقہ جاریہ ہے ، منتظمین نے اس کے لئے کسی حکومت سے پیسے اورنہ زمین لی گئی ۔میاں منشاء صاحب نے پاکستان کی بہت خدمت کی ہے میری ان سے درخواست ہے کہ باقی صوبوںمیں بھی اسی طرز کے ہسپتال بنائیں،آپ کی پہلے بھی بہت عزت ہے اور لوگ آپ کی مزید عزت کریں گے اور آپ کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں