گوشت کی برآمدات

رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں گوشت کی برآمدات میں 21 فیصد کمی

اسلام آباد (گلف آن لائن)رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں میں گوشت کی کْل برآمدات 21 فیصد کم ہو کر 64 ہزار 113 ٹن (2 کروڑ 84 لاکھ مالیت) ہو گئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 81 ہزار 561 ٹن (2 کروڑ 79 لاکھ) تھیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق کم مقدار میں بھیجنے کے باوجود پاکستانی گوشت نے رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں میں 4 ہزار 440 ڈالر فی ٹن کی اچھی اوسط کمائی جوکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3 ہزار 424 ڈالر تھی۔لمپی سکن ڈیزیز (ایل ایس ڈی) کی موجودگی کے باوجود گوشت کی برآمدات اور گوشت کی تیاریاں مسلسل فروغ پا رہی ہیں جو سندھ کے مویشی فارمز کو متاثر کرنے کے بعد اب پنجاب منتقل ہو چکی ہے۔

اپریل میں گوشت کی برآمدات بڑھ کر 7 ہزار 716 ٹن ہوگئیں جن سے ساڑھے 3 کروڑ ڈالر حاصل کیا گیا، جو کہ مارچ میں 6 ہزار 386 ٹن تھی جس سے 2 کروڑ 90 لاکھ ڈالر حاصل کیا گیا تھا، فروری میں برآمدات 6 ہزار 246 ٹن تھیں جنہوں نے 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کمائے۔پاکستان نے مالی سال 2021 میں 95 ہزار 991 ٹن گوشت کی اب تک کی بلند ترین برآمد دیکھی جس نے مالی سال 2020 میں 83 ہزار 479 ٹن کے مقابلے میں 3 کروڑ 33 لاکھ ڈالر کمائے۔آرگینک میٹ کمپنی لمیٹڈ (ٹی او ایم سی ایل) نے 13 مئی کو اردن کو تازہ جما ہوا ہڈیوں والا گوشت فراہم کرنے کا معاہدہ حاصل کرنے والی پہلی کمپنی ہونے کا دعویٰ کیا، جس کی قیمت تقریباً 16 لاکھ ڈالر ہے اور یہ معاہدہ اگلے 12 ماہ کے دوران پورا کیا جائے گا۔کمپنی نے کویت کو تجارتی طور پر برانڈڈ جما ہوا ہڈیوں والا گوشت فراہم کرنے کا معاہدہ بھی حاصل کیا جس کی مالیت 60 لاکھ ڈالر ہے جو دسمبر تک پورا ہو جائے گا،

ٹی او ایم سی ایل نے کہا یہ پروڈکٹ کی ایک نئی لائن ہے جو پاکستان سے صرف ہماری کمپنی پیش کر رہی ہے۔غیر ملکی خریدار پاکستانی گائے کے گوشت اور گوشت کی تیاری پر انتہائی مطمئن دکھائی دیتے ہیں جو کہ ملک کی مجموعی گوشت کی برآمدات میں 90ـ95 فیصد حصہ رکھتے ہیں، ان میں خاص طور پر متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، مسقط، قطر، عمان، کویت وغیرہ شامل ہیں۔ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر گجر نے دعویٰ کیا کہ ‘سندھ میں (ایل ایس ڈی) تقریباً قابو میں ہے لیکن یہ بیماری پنجاب میں منتقل ہوگئی ہے، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں ایک کروڑ 90 لاکھ گایوں کو ٹیکے لگائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آنے والی عیدالاضحیٰ کے دوران پنجاب اور دیگر صوبوں میں وبا پر قابو پانے کیلئے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ (لائیو سٹاک ونگ) نے فیصلہ کیا ہے کہ مقامی ویٹرنری آفیسر کے ذریعہ جاری کردہ درست ویکسینیشن کے بغیر کسی بھی جانور کو ضلع یا علاقے یا احاطے سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، متعلقہ صوبائی حکام کے ذریعہ جب تک کہ نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ منتقل کیے جانے والے جانوروں کو لمپی اسکین ڈزیز (ایل ایس ڈی) سمیت مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں