وزیر خزانہ

سیلاب متاثرین کی مدد کرنا ہم پر فرض ہے، 9999 پر میسیج کرکے 10 روپے عطیہ دیں، وزیر خزانہ

اسلام آباد (گلف آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد کرنا ہمارا قومی، مذہبی اور انسانی فریضہ ہے، بچے، بیٹے، بیٹیاں میری بہنیں 9999 پر میسیج کرکے 10 روپے کا چندہ دیں،سندھ کے مختلف اضلاع میں جو بارش ہوئی اس کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی، تمام پاکستانیوں کو دوسرے مقاصد سے بالاتر ہو کر سیلاب کے متاثرین کی مدد کرنی چاہیے،پیر کو آئی ایم ایف سے مذاکرات ہیںمجھے افسوس ہوا تیمور جھگڑا نے جمعہ کو شام میں مجھے خط لکھا ہے،’تیمور جھگڑا سے ملاقات کروں گا،عمران خان کی حکومت نہیں آئے گی تو پاکستان کو تباہ کر دو؟،خاتون نے جلسے میں کہا تھا عمران خان نہیں ہوگا تو ہم پاکستان کو بند کرکے جلا دیں گے، یہ کیسی سیاست ہے؟،سیاست کو اس نہج پر لے آ ئے ہیں کہ پاور کی خاطر پاکستان کو ڈبو رہے ہیں،س وقت ڈائیلاگ معیشت پر نہیں سیلاب پر ہونا چاہیے۔وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے وزیر اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف آج سکھر گئے تھے وہ حیدرآباد کا دورہ کریں گے، ابھی تک ہم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو 28 ارب روپے دے چکے ہیں تاکہ ہر خاندان کو فی الفور 25 ہزار روپے مل جائیں، جن کا اس وقت کوئی یارومددگار نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کے غریب ترین علاقوں میں سیلاب آیا ہے، جن کے پاس کچھ بھی نہیں ہے، وہ لوگ راشن خرید لیں، ٹینٹ یا مچھر دانیاں خرید لیں، ساڑھے گیارہ لاکھ خاندانوں کو اگلے ہفتے میں یہ پیسے پہنچ جائیں گے، بلوچستان اور سندھ میں پیسے ادا کرنا شروع کر دئیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف بتا رہے تھے کہ جب ان کا جہاز سکھر میں اتر رہا تھا تو ایسا لگ رہا تھا کہ نیچے صرف دریائے سندھ ہی ہے، ہر جگہ پانی ہی پانی تھا۔وزیرخزانہ نے کہا کہ ٹانک اور ڈیرہ اسمٰعیل خان میں بہت برا حال تھا، وہاں پر ریسکیو کی ٹیمیں بھی پھنس گئی تھیں، آج سوات اور کالام میں بھی بارش ہوئی ہے اور وہاں بھی صورتحال خراب ہے، گزشتہ 10 دنوں میں سندھ کے مختلف اضلاع میں جو بارش ہوئی ہے اس کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی۔وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کو دوسرے مقاصد سے بالاتر ہو کر سیلاب کے متاثرین کی مدد کرنی چاہیے، آپ لوگوں سے گزارش کی ہے کہ وزیراعظم کے ریلیف فنڈ میں عطیات دیں، ایک ایک پیسہ شفاف طریقے سے خرچ ہوگا، آپ جس طرح بھی خیرات دیتے ہیں، اسی طرح چندہ دیں، لوگوں کو ساز و سامان پہنچائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم دنیا سے اپیل کررہے ہیں کہ آپ پیسے دیں، عالمی بینک نے 37 کروڑ ڈالر اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے ڈھائی کروڑ ڈالر دیے ہیں، پاکستان میں چینی کمپنیوں نے وزیراعظم کو 15 کروڑ روپے دئیے ہیں، جب ہم بیرونی دنیا سے پیسے لے رہے ہیں تو ہم سب کا بھی فرض ہے کہ اس میں پیسے دیں۔

وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ مجھے افسوس ہوا کہ تیمور جھگڑا نے جمعہ کو شام میں مجھے خط لکھا ہے کہ اگر آپ ہمارے 6،7 دیرینہ مسائل حل نہیں کریں گے تو ہم آپ کو آئی ایم ایف پروگرام کی پیشگی شرائط تھی کہ سرپلس دینا تھا، ہم وہ نہیں دے سکیں گے، گزشتہ روز فواد چوہدری نے کہا تھا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا وفاقی حکومت سے تعاون نہیں کرے گا، تو اس طرح آئی ایم ایف سے ڈیل ٹوٹ جائے گی۔انہوںنے کہاہک انہوں نے پنجاب کے خزانہ ڈویژن کو بھی کہا ہے کہ آپ یہ خط لکھیں، پنجاب کے وزیر اور سیکرٹری نے شاید انکار کر دیا ہے تاہم خیبرپختونخوا کے خزانہ ڈویژن نے مجھے خط لکھا ہے، اس خط کے بعد میری تیمور جھگڑا سے بات بھی ہوئی ہے، انہوں نے مجھے کہا ہے کہ انہوں نے یہ خط آئی ایم ایف کو نہیں بھیجا ہے، میں ان کی بات پر اعتبار کرتا ہوں لیکن یہ خط پورے پاکستان میں پھیل چکا ہے، ہر اخبار میں جا چکا ہے تو ظاہر ہے کہ آئی ایم ایف کے ہاتھ بھی لگ گیا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ پیر کو آئی ایم ایف سے مذاکرات ہیں اور جمعہ کی شام 4 بجے یہ خط رہے ہیں جبکہ آپ کی جماعت کا رہنما جمعرات کو ٹی وی پر یہ کہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا تعاون نہیں کرگا، جب دیگر رہنما فون کرکے کہہ رہے ہیں کہ یہ خط لکھو، آپ کو اس کے نتیجے کا نہیں پتا، ہم یہ بھی سنبھال لیں گے لیکن بہت حیرت کی بات ہے کہ سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، جنوبی پنجاب پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے سخت فیصلے ضرور کیے ہیں لیکن اس قوم نے قربانی دی ہے، آپ نے مہنگا پیٹرول خریدا ہے، آپ نے مہنگے بجلی کے بل بھرے ہیں، ہم نے جب یہ قربانی دی اور آج ہم آئی ایم ایف بورڈ کے سامنے پیر کو کھڑے ہیں تو آج آپ خط لکھ رہے ہیں، آپ دس دن انتظار نہیں کرسکتے تھے، مطلب عمران خان کی حکومت نہیں آئیگی تو پاکستان کو تباہ کر دو، جو لوگ سیلاب میں مر رہے ہیں ان کو مرنے دو تاکہ ڈالر مزید مہنگا ہوجائے، غیر ملکی زرمبادلہ مزید کم ہو جائیں کہ پاکستان میں ادویات آنا مشکل ہوجائیں پاکستان میں تیل لینا ناممکن ہو جائے کیا یہ چاہ رہے ہیں۔

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ خاتون نے جلسے میں کہا تھا کہ عمران خان نہیں ہوگا تو ہم پاکستان کو بند کرکے جلا دیں گے، آپ میرے ملک کو نہیں جلائیں گے، کوئی نہیں جلائے گا، یہ کیسی سیاست ہے، اس سیاست کے لیے ہم سیاست دان بنے ہیں کہ آپ پاکستان کو داؤ پر لگادیں، پاکستان کی معیشت کو داؤ پر لگادیں۔انہوں نے کہا کہ سیلاب کی ٹریجڈی جس میں40 سے 50 ارب روپے کے 70 سے 80 لاکھ کے درمیان مویشی مر چکے ہیں، جس کے پاس کچھ نہیں ہوتا، ان کا سب کچھ جا چکا ہے، سیلاب کے بعد یہ نہیں پتا کہ اگلے سال سندھ میں کتنی گندم لگائی جائے گی، کیونکہ پانی کی نکاسی نہیں ہوگی تو زمین خشک نہیں ہوسکے گی، اس سیلاب میں واپڈا کے گرڈ اسٹیشن ڈوب گئے ہیں، فیڈرز کی بجلی اس لیے روکی ہے کہ بجلی دیتے ہیں تو کھمبا گرتا ہے تو لوگ مر جائیں گے اور اگر بجلی نہیں دیں گے تو پانی نہیں نکال سکیں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہاکہ پاکستان میں تاریخی سیلاب آیا ہے، ایسا سیلاب 100 سال میں نہیں آیا، اس دن آپ سیاست کررہے ہیں، اور وہ بھی آئی ایم ایف سے مذاکرات کے آخری وقت میں آکر سیاست کررہے ہیں، آج ہم سیاست بند نہیں کرسکتے تو پھر کب بند کرسکتے ہیں، اس قوم کے نصیب میں کب یہ وقت آئے گا کہ آج سیاست چھوڑ دو اور پاکستانیوں کے مفاد کو آگے لے کر آؤ۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم آج بھی یہ نہیں کرسکتے تو پھر پاکستان کے ساتھ یہی ہونا چاہیے جو ہو رہا ہے، پھر ہو جائے پاکستان دیوالیہ، اکیلا مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، بلال کیانی کا پاکستان نہیں ہے، ہم سب کا پاکستان ہے، ہم سیاست کو اس نہج پر لے کر آ گئے ہیں کہ آج ہم پاور کی خاطر پاکستان کو ڈبو رہے ہیں، جب ہمارے بچے مر رہے ہیں، اس قسم کی سیاست سے بہتر ہے کہ آدمی کچھ اور کر لے۔وزیر خزانہ نے کہاکہ میں نے پی ٹی آئی کے رہنما تیمور جھگڑا کو کہا ہے کہ پیر کو آ جائیں، بیٹھ کر بات کر لیں گے، وہ کہتے ہیں کہ خیبرپختونخوا میں قبائلی علاقوں کو انضمام ہوا تھا، اس کے پیسے عمران خان کی عثمان بزدار حکومت نے نہیں دئیے اور نہ ہی سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی حکومت نے دیے، صرف وفاق نے پیسے دئیے۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے پاس پچھلے سال تک 21 ارب روپے ایکسٹرا رکھے ہوئے تھے، اس سال میں نے سب کی کٹوتی کی ہے، چوتھی سہ ماہی میں پلاننگ ڈویڑن کو ایک پیسہ نہیں دیا، یہ پہلی مرتبہ پاکستان میں ہوا ہے، شہباز شریف نے مجھے کہا، میں نے کہا کہ پیسے نہیں ہیں، وہ پیسے روکے تو ہم نے کہا کہ آپ کے پاس 21 ارب روپے رکھے ہیں، انہیں نے کہا کہ ہمیں ضرورت ہے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ ہم نے ان کو کہا کہ تحریری طور پر ہمیں بتاؤ کہ آپ کو پیسوں کی کیوں ضرورت ہے، ہمیں بتاؤ کہ تم نے کتنی پوسٹیں دی ہیں، کتنی تنخواہوں میں لگے ہیں، کتنے دیگر خرچ ہوئے ہیں، اس کا حساب اب تک نہیں آیا ہے۔وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیر کو آئی ایم ایف کے ساتھ قرض بحالی پروگرام منظور ہوگا، ہمیں اس وقت سیلاب کا کام کرنا ہے۔

انہوںنے کہاکہ سیلاب کی وجہ سے جو لوگ اس وقت تکلیف میں ہیں ان کو مدد فراہم کرنا ہمارا فرض ہے، بچے، بیٹے، بیٹیاں میری بہنیں 9999 پر میسج کریں، ہر میسیج کرنے پر 10 روپے فلڈ ریلیف میں جائیں گے، ا?پ لوگ 9999 پر میسیج کرکے 10 روپے کا چندہ دیں، سیلاب متاثرین کی مدد کرنا ہمارا قومی، مذہبی اور انسانی فریضہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ اس وقت ڈائیلاگ معیشت پر نہیں سیلاب پر ہونا چاہیے، اس وقت صرف ایک ہی بات کرنی چاہیے کہ اس وقت جو لوگ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں ان کو کیسے بچا سکتے ہیں، اس کے علاوہ کوئی اور بات کر رہے ہیں تو آپ وقت ضائع کررہے ہیں۔صحافی کے سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ ان کی سوچی سمجھی کوشش تھی کہ پروگرام کو ڈی ریل کریں، پاکستانی روپیہ تباہ ہو جائے، یہ سوچ رہے ہیں کہ شہباز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی بدنامی ہوجائے، کیا عمران خان کیلئے کوئی ریڈ لائن ہے، کوئی ایسی لائن ہے جو وہ کراس نہیں کرتا۔
٭

اپنا تبصرہ بھیجیں