شاہد خاقان عباسی

شاہد خاقان عباسی و دیگر کیخلاف پی ایس او میں غیر قانونی تقرریوں سے متعلق ریفرنس کی سماعت 30ستمبر تک ملتوی

کراچی (گلف آن لائن)کراچی کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر کیخلاف پی ایس او میں غیر قانونی تقرریوںسے متعلق ریفرنس کی سماعت 30ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ چار سال سے نیب کورٹ کے چکر لگارہے ہیں۔ کچھ لوگ تو سالوں سے جیل میں پڑے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔

نیب کو خود احتساب کی ضرورت ہے۔پیر کو احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر کیخلاف پی ایس او میں غیر قانونی تقرریوں سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر پیش ہوئے۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت تیس ستمبر تک ملتوی کردی۔ سماعت کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چار سال سے نیب کورٹ کے چکر لگارہے ہیں۔ کچھ لوگ تو سالوں سے جیل میں پڑے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ نیب کو خود احتساب کی ضرورت ہے۔ نیب جب تک ختم نہیں ہوگا حالات بہتر نہیں ہونگے۔ سابق چیرمین نیب جاوید اقبال چار سال تک لوگوں کو پکڑتے رہے۔ اب جاوید اقبال کو اپنے اثاثے ظاہر کرنے چاہیں تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کے کوئی احتساب سے مبرا نہیں۔ میرا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن میں حکومتی پارٹی کا حصہ ہوں۔ میں صرف وزرات توانائی کے دو وزرا کے ساتھ معاملات دیکھ رہا ہوں۔ چار سال کے مسائل ہیں کوشش کررہے ہیں کہ بہتری آئے۔

میری وفاقی وزیر خزانہ سے دوستی نہیں ہے۔ میں صرف مفتاح اسماعیل کو جانتا ہوں لیکن ان کے ہرعمل کا ذمے دار نہیں ہوں۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دارمفتاح اسماعیل نہیں لیکن وہ ذمہ داری قبول کرلیتا ہے۔ پٹرول کی قیمت بڑھنے سے جیسے عام آدمی پریشان ہے ویسے ہی میں پریشان ہوں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنیکی کوشش کررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں