راجہ پریز اشرف

پارلیمنٹ میں تمام پارلیمانی رپورٹرز پر سابق دور میں لگائی گئی ہر قسم کی پابندی ختم کردی ،راجہ پریز اشرف

اسلام آباد(گلف آن لائن)اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہاہے کہ پارلیمنٹ میں تمام پارلیمانی رپورٹرز پر سابق دور میں لگائی گئی ہر قسم کی پابندی ختم کردی ،سچی بات ڈنکے کی چوٹ پر کریں کوئی نہیں روکے گا ۔اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے اعزاز میں ظہرانہ دیا اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہاکہ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا پارلیمنٹ میں ایک مقام ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پی آر اے سب سے فعال ترین ادارہ اور ایک پل کا کردار ادا کررہا ہے ،ایک ایسا وقت آگیا ہے بغیر دیکھے سنے رپورٹنگ کی جاتی ہے جن کا نہ سر ہوتا ہے نہ پیر ۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن اور اس کے ممبران مستند رپورٹنگ کررہے ہیں جو لائق تحسین ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کی کوریج کی ذمہ داری اور بہتر رپورٹنگ آپ کی ذمہ داری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ صحافی جب پریس گیلری میں بیٹھے ہوتے ہیں تو اس سے پارلیمان کی عزت و وقار میں اضافہ ہوتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آزادی کی تین روز تک تقاریب پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوئیں، عوام کیلئے اس کو کھول دیا گیا ۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے تمام شعبہ ہائے زندگی کے لیے پارلیمان کو کھولا تاکہ وہ اپنا مطمع نظر بیان کیا ،ہم نے خواتین، بچوں اور خواجہ سراؤں کو بھی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ان کے لئے کھولا گیا ،اس منتخب ایوان کو عوامی پارلیمنٹ بنانے کی یہ ایک کوشش تھی ۔ انہوںنے کہاکہ آپ جتنا اچھا کام کریں مگر کوئی نہ کوئی اعتراض لگانے کی کوشش کی جاتی ہے ،قابل اعتراض لوگوں کو جواب دینے کی بجائے ہم مثبت کام کی طرف متوجہ رہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ میری ذات پر کوئی تنقید کرتا ہے تو بے شک کرے مگر ادارے کا احترام ہم سب کی ذمہ داری ہے ،افسوس کی بات ہے کہ جو اپنا تعارف نہیں کرسکتا مگر وہ پارلیمنٹ کو ہدف تنقید بناتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم سی پی اے کانفرنس کینیڈا گئے، رومینہ خورشید ہمارے ساتھ تھیں ،اس وفد میں مجھ سمیت قومی اسمبلی سے دو اور سینیٹ سے دو ممبران تھے ،سولہ لاکھ ڈالر کی بات کی گئی جو بے بنیاد ہے ہمارا بجٹ ہی چند ہزار ڈالر تھا۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے یہاں تمام شعبہ ہائے زندگی کو بولنے کا موقع دیا مگر اس پر تنقید کی گئی ،سچی بات ڈنکے کی چوٹ پر کریں کوئی نہیں روکے گا ۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ میں تمام پارلیمانی رپورٹرز پر سابق دور میں لگائی گئی ہر قسم کی پابندی ختم کردی ،سپیکر قومی اسمبلی کا آفس آپ کے لئے حاضر ہے اگر کوئی تصدیق چاہیے تو ہم دینگے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے کینیڈا میں طلباء کے ویزوں اور سکالرز شپ کا مسئلہ بھی اٹھایا ،اس وقت کینیڈا میں صرف 5 ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں یہ تعداد 5 لاکھ تک کم از کم ہونی چاہیے ،روانڈا میں ہونے والی آئی پی یو کانفرنس کا اجلاس انتہائی اہم ہونے جارہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ہم اس وقت موسمیاتی تبدیلی کا سامنا کررہے ہیں ہم اس وقت اس معاملے پر مظلوم ملک ہیں ،ہماری موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے حصہ ایک فیصد نہیں مگر 100 فیصد تباہی کا سامنا کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ آئی پی یو صدر نے ہماری اس استدعا کو تسلیم کیا ہے، اس فورم کے 178 ممالک ہیں ،ہندوستان سے کینیڈا کانفرنسز میں 100 ممبران سے بڑا وفد تھا جن کے مقابلے میں ہم چار تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں