پاک بھارت

پاک بھارت ٹاکرا،بارش کے باعث کروڑوں شائقین کی امیدوں پر پانی پھرنے کا امکان

میلبرن (گلف آن لائن) ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں اتوار کو ہونے والے پاک بھارت میچ کا انتظار کرنے والے شائقین کیل ئے بری خبر ہے کہ میچ بارش سے متاثر ہوسکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات نے آسٹریلیا میں کھیلے جا رہے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور پورا ٹورنامنٹ آسٹریلیا میں ہونے والی برساتوں سے متاثر ہوسکتا ہے جس کے میں رائونڈ کا آغاز اتوار کو میلبرن میں پاکستان اور بھارت کے مابین میچ سے ہو رہا ہے۔پاک بھارت میچ کسی بھی ایونٹ کا سب سے بڑا معرکہ کہلاتا ہے اور دنیا بھر کے شائقین کی نظریں اس پر ہوتی ہیں تاہم ان شائقین کے لیے یہ خبر کسی دھماکے سے کم نہیں ہے کہ لانینا نامی موسم نے مسلسل تیسرے برس آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جو بارشوں کا باعث بن گیا ہے اور بارشوں کا یہ سلسلہ دسمبر کے آخر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔میگا ایونٹ کے وارم اپ میچز کو بھی بارش نے متاثر کیا ہے، پاکستان اور افغانستان کے مابین وارم اپ میچ بارش کے باعث مکمل نہیں ہوسکا تھا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان 23 اکتوبر کو میلبورن میں شیڈول میچ کے لئے پہلے ہی موسم خراب کی وارننگ سامنے آچکی ہے۔

پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق میچ دوپہر ایک بجے شروع ہوگا لیکن آسٹریلیا می اس وقت شام کے 7 بج رہے ہوں گے۔آسٹریلیا کے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ اتوار کو میلبورن میں صبح 85فیصد، شام کو 75فیصد اور رات کو 76فیصد بارش ہونے کا امکان ہے۔قوانین کے مطابق اگر بارش میں کچھ دیر کے لیے خلل پڑتا ہے تو میچ کے اوورز کم کئے جا سکتے ہیں۔ ایسے میچ کے لیے دونوں اننگز میں کم از کم 5،5 اوورز ہونے ضروری ہیں۔پاکستان اور بھارت کے درمیان بارش کی وجہ سے میچ نہ کھیلا گیا تو دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ ملے گا کیونکہ ایونٹ میں کسی مقابلے کے لئے کوئی ریزرو ڈے مختص نہیں کیا گیا۔

1992ء سے اب تک بھارت اور پاکستان کے درمیان ون ڈے اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سمیت 13میچز کھیلے جا چکے ہیں لیکن اب ایک بھی میچ بارش کی وجہ سے منسوخ نہیں ہوا۔23اکتوبر کو موسلادھار بارش سے میچ متاثر ہوا تو ون ڈے اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہو گا کہ پاکستان اور بھارت کا میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو گا۔ورلڈ کپ میں صرف پاک بھارت ٹاکرا ہی نہیں بلکہ ایونٹ کے دیگر میچز کو بھی خراب موسم متاثر کرسکتا ہے جس کی وجہ سے مقابلوں کا دورانیہ محدود یا پھر مکمل طور پر بھی بارش کی نذر ہوسکتے ہیں۔آئی سی سی کی جانب سے سیمی فائنلز اور فائنل کے لئے ریزرو ڈیز مختص کیے گئے مگر رائونڈ روبن میچز میں ایسا کچھ نہیں ہے، جس کی وجہ سے بارش ہونے پر تاخیر سے آغاز اور مقابلے مکمل طور پر واش آئوٹ ہونے کا سامنا کرنا پڑے گا، اس صورت میں ٹیموں کو میدان میں کارکردگی سے زیادہ قسمت پر انحصار کرنا پڑسکتا ہے۔

موسم کی خرابی نے کرکٹ کے دلدادہ افراد میں بے چینی پھیلا دی ہے اور شائقین کرکٹ آئی سی سی سے میچز کو موسمی اثرات سے محفوظ بنانے کے لئے انڈور اسٹیڈیم بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ کئی شائقین نے آئی سی سی سے درخواست ہے کہ ورلڈ کپ کے رائونڈ میچز کو فیصلہ کن بنانے کے لئے اقدام کرے۔واضح رہے کہ2020ء میں آسٹریلیا میں کھیلے جانے والے ویمنز ورلڈ کپ کا انگلینڈ اور بھارت کے درمیان سیمی فائنل بارش کی نذر ہوگیا تھا، جس پر بلو شرٹس کو گروپ مرحلے میں زیادہ فتوحات کی بناء پر فائنل کھیلنے کا حقدار قرار دے دیا گیا تھا۔گزشتہ برس ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹوں سے تاریخی شکست دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں