ملک کے جو حالات ہو چکے ہیں خیبر پختوانخواہ ،پنجاب میں گورنر راج ناگزیر ہوچکا ‘ امیر مقام

لاہور( گلف آن لائن) وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ ملک کے جو حالات ہو چکے ہیں اب خیبر پختوانخواہ اور پنجاب میں گورنر راج ناگزیر ہوچکا ہے،عمران خان صرف جھوٹ کے ذریعے قوم کو گمراہ کر رہا ہے ،اس کے پیرو کار وں کو یہی معلوم نہیں وہ کیوں اسلام آباد پر چڑھائی کرنا چاہتے ہیں،عمران خان پر حملے کی تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ پتہ چلے یہ ڈرامہ اصلی تھا یا جعلی تھا، ایک شخص کو گولیاں لگتی ہیں لیکن وہ کسی سرکاری ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد لینے کی بجائے تین گھنٹے کا سفر کر کے اپنے ہسپتال میں پہنچتا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے دال میں کچھ کالا ہے ،پنجاب میں آپ کی حکومت ہے کیوں ایف آئی آر درج نہیں کر ارہے ۔

ایوان اقبال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ پاکستا ن میں سیلاب کی تباہ کاریاں سے تین کروڑ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں،بحالی کا کام شروع ہے لیکن ابھی بھی لوگ پریشانی کی حالت میں ہے ، دوسری طرف ہمیں ورثے میں جو معیشت ملی اتحادی ا س کی بہتری کے لئے دن رات کوشاں ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف ملک کے اندر اور باہر تگ و دو میں لگے ہوئے کبھی ترکی، کبھی سعودی عرب اور کبھی چین ، کبھی سنٹرل ایشیاء کی ریاستوں اور متحد عرب امارات میں جارہے ہیں اور پاکستان کا مقدمہ لڑرہے ہیں ،سابقہ دور حکومت میں خراب کئے گئے پاکستان کے امیج کی بحالی کے لئے سرمایہ کاری لانی کے کوشش کر رہے ہیں۔ دوسری طرف سے عمران خان کی صورت میں قوم کی بد قسمتی ہے یا کسی گنا ہ کی سزا ہے جو قوم کو مل رہی ہے ۔ عمرا ن کی قیادت میں اس کے لوگ پاکستان کی تباہی کرنے پر لگے ہوئے ہیں، ان کا مقصد کیا ہے ان کا مشن کیا ہے ان کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔ایک بات نظر آرہی ہے کہ ملک میں کسی طرح انتشار پھیلا جائے اور عدم استحکام کی طرف لے جایا جائے اور تمام اداروں کو تباہ کر دیا جائے اور آج یہ لوگ اسی طرح کے نعرے لگا رہے ہیں۔ عمران خان قوم کو گمراہ کر رہا ہے اور جھوٹ پر جھوٹ بول رہا ہے ، سائفر کی سازش کا بیانیہ گھڑا گیا اور قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کوئی سازش بات سامنے نہیں ہوئی ، امریکہ کو کیا ضرورت ہے کہ وہ وہاں سے آئے اور ہمارے اراکین پارلیمنٹ کو کہے آپ اُدھر ووٹ ڈالیں۔جب یہ لوگ پارلیمنٹ میں عمران خان کے ساتھ تھے تواچھے اور جب ان کے ساتھ وعدے پورے نہیں اور وہ لوگ دوسری طرف چلے گئے تو وہی برے ہو گئے ۔

انہوںنے کہا کہ ارشد شریف ایک صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستانی تھا اور پوری قوم نے اس کی شہادت کی مذمت کی ہے ، عمران خان نے بغیر تحقیق کے ایک ادارے پر الزام لگا دیا ، اسے صرف صرف اپنی سیاست کی فکر ہے اسے یہ فکر نہیں ملک اور اداروں کو کتنا نقصان ہوگا۔ حرم شریف میںلوگوں کو اکسا کر نعرے لگوائے گئے ، پتہ ہے اس کی قیمت ادا کرنا پڑی ہے ، وہ جیلو ں میں ڈالے گئے اور ان پر جرمانے ہوئے ، وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے دورے کے دوران سب سے پہلے یہ مطالبہ کیا کہ میرے خلاف جن لوگو نے نعرے لگائے ان کو معاف کر دیں اور جرمانے بھی معاف کر دیں ، عمران خان کو شہباز شریف سے سیکھنا چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب میں آپ کی حکومت کا مطلب ہے کہ آدھے پاکستان پر آپ حکمران ہیںلیکن آپ پھر بھی اسلام آباد پر چڑھائی کرنا چاہتے ہیں جس کا کوئی مقصد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پر حملے کی تحقیقات ہونی چاہیے ، اس واقعہ میں ایک شہری جاں بحق ہو ا ہمیں ااس پر افسوس ہے اور ہم متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں۔ پتہ چلنا چاہیے یہ ڈرامہ اصلی تھا جعلی تھا،میرے اوپر سات حملے ہوئے ہیں جس میں چار خود کش حملے ہوئے ہیں جس میں کئی لوگ شہید ہوئے ہیں۔

اس واقعہ میں ایک رہنما کے چہرے پر گولی لگی اور ایک کی ٹانگ پر جالگی ،وہ کیسا شوٹر تھا جس کی گولی پائوں میں لگ گئی اور پھر وہ گولی کسی کو دکھائی بھی ،آپ کو ابتدائی طبی امداد کے لئے سب سے پہلے وزیر آباد کے سرکاری ہسپتال جانا تھا چاہیے ، پنجاب میں حکومت آپ کی تھی ،کیا معاملا تھے کہ آپ قریب ترین سرکار ہسپتال میں نہیں گئے اور تین گھنٹے سفر کیا ، اس سے صاف ظاہر ہے کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے ، اگر آپ کسی سرکاری ہسپتال چلے جاتے تو وہ حقائق سامنے آ جاتے ۔یہ باتیں بھی ہو رہی ہیں جو شخص شہید ہوا ہے اسے سکیورٹی گارڈ کی گولی لگی ہے ۔امیر مقام نے کہا کہ آپ اپنی سیاست چمکانے کے لئے پاکستان پر ظلم کر رہے ہو ۔

آپ کہہ رہے ہیں وزیر اعظم کے خلاف ، وزیر داخلہ کے خلاف اور پاک فوج کے اعلیٰ افسر کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جائے ،منصوبہ بندی سے ایسی گولی نہیں چلتیں،آپ ہر چیز کو سیاست کی نظر کر رہے ہو۔ شہباز گل اور اعظم سواتی جھوٹ بول کر ہمدری حاصل کر کے قوم کو گمراہ کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کے لوگوں سے سوال ہے اگر اسٹیبلشمنٹ مخالفت کرتی تو آپ کیسے جیت جاتے ، آپ کوبھی پتہ ہے آپ کس طرح وزیر اعظم بنے ، اسٹیبلشمنٹ آپ کے خلاف کام کرتی تو آپ ایک نشست بھی نہیں جیت سکتے تھے ، الیکشن کمیشن مخالفت کرتا تو دھاندلی کرتا ،آپ کو کوئی بھی چیز پسند نہیں ،آپ چاہتے ہیں کہ ادارے آپ کو زبردستی مسلط کردیں، الیکشن کمیشن آپ کے کہنے کے مطابق غلط کو صحیح کہے۔ہماری قیادت کی تو ڈیمانڈ تھی کہ اسٹیبلشمنٹ کو نیوٹرل ہونا چاہیے اور انہوںنے کسی کا ساتھ نہیں دیا اور آپ جیت گئے ، آپ اپنی سیٹیں جیتے ہیں ، اداروںکو بدنام نہ کریں،کور کمانڈر پشاور کے گھر کے سامنے کیاکیا ، یہ اداروں کو بدنام کرنے کے مترادف ہے ۔

انہوںنے کہا کہ زلزلے، سیلاب، دہشتگردی آتی ہے تو پاک فوج قوم کے ساتھ کھڑی ہو جاتی ہے ، سرحدوں کا تحفظ یہ کر رہے ہیں، دوست ممالک ہمارے اوپر اعتماد کرتے ہیں،آپ قوم اورپاکستان کی کیا خدمت کر رہے ہیں، اسٹیبلشمنٹ نے اپنے اقدام سے ثابت کر دیا ہے وہ نیوٹرل ہیں،آپ نئے نئے ڈرامے نکال کر قوم کو گمرا ہ کرنا چاہتے ہیں۔ پنجاب میں حکومت آپ کی ہے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی جارہی ،شیشے کے محل میں بیٹھ کر دوسروں پر پتھر نہ برسائیں۔عمران خان چاہتا ہے کہ ملک میں خانہ جنگی ہوجائے مگر عمران خان کی سیاست زندہ رہے ، آپ کاپاکستان میںکیا اسٹیک ہے ۔امیر مقام نے کہا کہ الیکشن آئین و قانون کے مطابق اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے،آپ ملک کو تباہی کے راستے پر لے کر جارہے ہیں، اس پر خاموشی نہیں ہونا چاہیے ، عمران خان سے اس سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے ۔آپ بتائیں چار سالوں میں آپ کی حکومت میں کون سی دودھ اور شہد کی نہریں بہائی گئیںجو عوام اپ کے لئے بیتاب ہوں، خیبر پختوانخواہ میں نو سال سے آپ کی حکومت ہے ،عمران کے دور میں تورشوت جائز قرار دی گئی ہے،آپ کی گڈ گورننس اور اس کی ڈیلیوری سب نے دیکھ لی ہے ۔امیر مقام نے کہا کہ نوازشریف میڈ ان پاکستان ہی رہے گا ، ملک کے جو حالات ہو چکے ہیں اب خیبر پختوانخواہ اور پنجاب میں گورنر راج ناگزیر ہوچکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں