لانگ مارچ

حقیقی آزادی مارچ ،تحریک انصاف کل راولپنڈی میں سیاسی طاقت کا مظاہرہ کریگی

لاہور(نمائندہ خصوصی)پاکستان تحریک انصاف کے 28اکتوبر کو لاہور کے لبرٹی چوک سے شروع ہونے والے حقیقی آزادی مارچ کے تسلسل میں کل( ہفتہ ) راولپنڈی میں بڑا اجتماع منعقد کیا جائے گا جہاں عمران خان اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ، کئی علاقوں سے کارکنان پہلے ہی راولپنڈی پہنچ چکے ہیں ،ملک کے دور درازے علاقوں سے تعلق رکھنے والے قافلوں نے راولپنڈی کی جانب سفر شروع کر دیا ہے جبکہ پنجاب اور خیبر پختوانخواہ سمیت دیگر علاقوں سے قافلے آج ہفتہ کی صبح روانہ ہوں گے ، تحریک انصاف کی جانب سے ایک رو ز قبل راولپنڈی پہنچنے والے کارکنان کی رہائش کیلئے انتظامات کئے گئے ہیں ،

عمران خان کل( ہفتہ ) کے روز بذریعہ ہیلی کاپٹر لاہور سے راولپنڈی پہنچیں گے جہاں سے انہیں انتہائی سخت سکیورٹی میں خطاب کیلئے مختص کنٹینر میں پہنچایا جائے گا ، وفاقی و صوبائی حکومتوں نے امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات مکمل کر لئے ہیں ،ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کو جلسے کا اجازت نامہ 56 شرائط کے ساتھ جاری کر دیا ہے جس کی کاپیاں پی ٹی آئی کی قیادت سمیت تمام اداروں کو بھی بھجوا دی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مار چ کے سلسلہ میں کل ( ہفتہ ) راولپنڈی میں بڑا اجتماع ہوگا جس میں آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں سے بڑی تعداد میں کارکنان شرکت کریں گے جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا دعویٰ ہے کہ راولپنڈی میں تحریک انصا ف کا اجتماع پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا ۔

تحریک انصاف کی متحرک رہنما ،ترجمان وزیراعلی و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کے مطابق حقیقی آزادی مارچ کی راولپنڈی روانگی کیلئے لاہور سے مرکزی جلوس راوی ٹول پلازہ سے ہفتہ کی صبح 7 بجے روانہ ہوگا،تمام حلقوں کے قافلے اپنی مقامی لیڈرشپ کی قیادت میں ٹول پلازہ پر پہنچیں گے،جنوبی پنجاب کے 12 اضلاع سے قافلے جمعہ کے روز راولپنڈی کے لئے روانہ ہوئے ،حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کرنے والے قافلے فیض آباد کے مقام پر اکٹھے ہوں گے۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کال پر حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کے لیے شہر قائد سے قافلے بھی جمعہ کے روز راولپنڈی کے لیے روانہ ہوگئے ۔پی ٹی آئی کارکنوں کے قافلے بسوں، کاروں اور ٹرینوں کے ذریعے راولپنڈی شہر پہنچیں گے۔رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر، صدر تحریک انصاف کراچی بلال غفار، جمال صدیقی اور دیگر رہنما ئوں نے کارکنان راولپنڈی کے لئے روانہ کیا۔

اس موقع پر کارکنوں کا جوش و خروش دیدنی تھا جو اپنی قیادت کے حق نعرے لگاتے رہے ۔پاکستان تحریک انصاف کو 26 نومبر کو فیض آباد میں جلسے کی اجازت مل گئی اورڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے 56 شرائط کے ساتھ اجازت نامہ جاری کیا ہے ، شرائط کی عدم پیروی پر جلسہ انتظامیہ کے خلاف کارروائی ہوگی۔

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے 56 شرائط کے ساتھ جاری کیے گئے اجازت نامے کی اولین شرط ہے کہ فیض آباد کو 26 نومبر کی رات ہی خالی کیا جائے گا،انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم روالپنڈی ٹیسٹ کھیلنے پہنچ رہی ہے اس لیے جلسہ کرنے کے بعد جگہ کو مکمل خالی کرنا ہوگا،اجازت نامے میں یہ بھی شرائط شامل ہیں کہ علامہ اقبال پارک کارکنان کے رکنے کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گا اور پروگرام کے ختم ہوتے ہی پارک کو بھی خالی کردیا جائے گا۔شرائط کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان انتظامیہ کے طے شدہ روٹ کو استعمال کریں گے اور جلسے سے قبل اور بعد میں سن روف والی گاڑی استعمال نہیں کریں گے۔

شرائط میں واضح کیا گیا ہے کہ جلسے میں ڈرون کیمرے کے استعمال کی بالکل اجازت نہیں ہوگی اور کسی طریقے کے بھی جانی نقصان کی ذمے دار جلسہ انتظامیہ ہوگی۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ اجازت نامے میں عائد کی گئی شرائط کی خلاف ورزی پر جلسہ انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر کے جاری کردہ شرائط نامہ میں پی ٹی آئی کے جلسے کے سلسلے میں پولیس کو تمام تر ضروری سکیورٹی اقدامات کرنے اور ٹریفک پلان پر مکمل طور پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ ریاست مخالف نعروں کی اجازت نہیں ہو گی۔اجازت نامے اور شرائط کی کاپیاں تحریک انصاف کے علاوہ تمام متعلقہ اداروں کو بھی بھجوا دی گئی ہیں۔

علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی سمیت تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی ہے اور پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے ۔ حساس علاقوں میں کنٹینرز لگا دئیے گئے ہیں جبکہ کئی مقامات پر کنٹینرز کو شاہراہوں کے اطراف میں کھڑا کیا گیا ہے جنہیں بوقت ضرورت شاہراہوں پر رکھا جا سکے گا ۔تحریک انصاف کی سینئر مرکزی قیادت نے راولپنڈی کے اجتماع کے حوالے سے پارٹی چیئرمین عمران خان سے مشاورت کی جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

ذرائع کے مطابق پارٹی رہنمائوں نے عمران خان کو مختلف تجاویز بھی دیں جن پر شرکاء نے تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ ذرائع کے مطابق مشاورت میں عمران خان کے خطاب کے نکات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ یاد رہے کہ تحریک انصاف نے 28اکتوبر کو لاہور کے لبرٹی چوک سے حقیقی آزادی مارچ کا آغاز کیا تھا لیکن وزیر آباد کے مقام پر عمران خان پر حملے کے بعد حقیقی آزادی مارچ کے طے شدہ شیڈول میں تعطل آ گیا تھا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں