یومیہ تجارتی

عالمی زرمبادلہ کی مارکیٹ کے اوسط یومیہ تجارتی حجم میں 14.98 فیصد اضافہ، 7.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا

اسلام آباد ( گلف آن لائن) کورونا کے باوجود عالمی زرمبادلہ کی مارکیٹ کا اوسط یومیہ تجارتی حجم 14.98 فیصد اضافے کیساتھ 7.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا۔گوادر پرو کے مطابق بینک آف چائنا (BOC) پاکستان آپریشنز نے آل پاکستان چائنیز انٹرپرائزز ایسوسی ایشن (APCEA) کے تعاون سے امریکی ڈالر ، یوآن اور روپے کے تجزیہ اور جائزہ پر پاکستان میں چینی کاروباری اداروں کے لیے ایک آن لائن تربیتی سیشن کا انعقاد کیا۔، اس موقع پر بی او سی پاکستان آپریشنز کے صدر وانگ جی نے خیر مقدمی تقریر کی۔

گوادر پرو کے مطابق بی او سی ہانگ کانگ ،آف شور آر ایم بی ٹریڈنگ سینٹر کے جنرل مینیجر ڈاکٹر ہی ڑاؤبو نے آر ایم بی اور امریکی ڈالر کی شرح تبادلہ کے رجحان کی وضاحت کی۔ ان کے مطابق اگرچہ وبائی مرض پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے، پھر بھی 2022 میں عالمی زرمبادلہ کی مارکیٹ کا اوسط یومیہ تجارتی حجم 2019 میں 6.58 ٹریلین ڈالر سے 14.98 فیصد بڑھ کر 7.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔گوادر پرو کے مطابق جیسے جیسے توانائی کی عالمی قیمتیں گرتی ہیں، امریکی افراط زر ایک اہم موڑ پر پہنچ سکتا ہے، جو ڈالر انڈیکس کے فوائد کو معتدل کر دے گا۔

چین کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کو برقرار رکھا جائے گا اور چین?امریکہ سود کی شرح کے فرق کے ایکہم آہنگ سائیکل میں داخل ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ڈاکٹر ہی نے پیشین گوئی کی کہ جیسے جیسے وبا کی روک تھام اور کنٹرول میں بہتری آتی جا رہی ہے، آر ایم بی کی بین الاقوامی سطح پر مزید گہرائی آتی جائے گی، اور پالیسی کے وافر ذخائر موجود ہیں، جو آر ایم بی کی شرح مبادلہ کو بنیادی طور پر مستحکم رہنے کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کریں گے۔ گوادر پرو کے مطابق کراچی میں انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے سینٹر فار بزنس اینڈ اکنامک ریسرچ (CBER) کے پروفیسر اورڈائریکٹر ڈاکٹر قاضی مسعود احمد نے پاکستان میں شرح مبادلہ پر روشنی ڈالی ۔

انہوں نے پاکستانی مارکیٹ کے ساتھ مل کر پاکستانی روپے کی شرح تبادلہ اور شرح سود کا تجزیہ کیا۔ انہوں نے مالی سال 2023 میں برآمدی تبدیلیوں کی پیشن گوئی، ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے مقامی ٹیکسز اور لیویز (DLTL) کے ڈرا بیک فراہم کرنے کے فوائد اور چین اور پاکستان کے درمیان سویپ کے امکان کے حوالے سے چینی کمپنیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔ پاکستان میں چینی سفارتخانے کے نمائندوں اور پٹرولیم، توانائی، تعمیرات، مواصلات، ہول سیل اور ریٹیل کے شعبوں کے 100 سے زائد چینی کاروباری اداروں کے تقریباً 150 شرکائ نے ویبینار میں شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں