امریکہ

امریکہ کا اقوام متحدہ سے ایرانی طالبات کو زہر دینے کی تحقیقات کا مطالبہ

واشنگٹن (گلف آن لائن)وائٹ ہائوس نے اعلان کیا ہے کہ ایران میں اسکول کی طالبات کو زہر دینے کے نئے واقعات کی تحقیقات کے لیے اسلامی جمہوریہ میں اقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کے ذریعے کی جانی چاہیے۔ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی کہ ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ایرانی اسکول کی طالبات کو گذشتہ چند مہینوں کے دوران زہر دئیے جانے کو ایک ناقابل معافی جرم قرار دیا جس کی سزا پہلے سے طے شدہ ثابت ہونے پر سزائے موت دی جانی چاہیے۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے خامنہ ای کے حوالے سے کہا کہ حکام کو اسکول کی طالبات کو زہر دینے کے معاملے کی سنجیدگی سے پیروی کرنی چاہیے۔ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ یہ پہلے سے سوچا سمجھا منصوبہ تھا تو اس ناقابل معافی جرم کے مرتکب افراد کو موت کی سزا ملنی چاہیے۔ایران میں گذشتہ تین مہینوں کے دوران درجنوں تعلیمی مراکز بالخصوص مقدس شہر قم میں سینکڑوں سکول کی طالبات کوزہریلی گیس سے نشانہ بنانے کی خبریں آئی ہیں۔وسطی ایران کے شیعہ مقدس شہر قم میں نومبر میں شروع ہونے والے زہر کے واقعات کے بعد ملک کے 31 میں سے 25 صوبوں تک پھیل چکے ہیں۔

یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 16 ستمبر کو 22 سالہ ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے ایران میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ایرانی پولیس نے امینی کو اسلامی جمہوریہ کے سخت لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا تھا۔وائٹ ہائوس کی ترجمان کیرن جین پیئر نے کہا کہ اگرزہر خورانی کا تعلق مظاہروں میں شرکت سے ہے، تو یہ تحقیقات اقوام متحدہ کے ایران پر آزاد بین الاقوامی فیکٹ فائنڈنگ مشن کے دائرہ اختیارمیں ہونا چاہیے ہے۔وائٹ ہائوس کی ترجمان نے اپنی روزانہ کی پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ ایک قابل اعتماد، آزاد تحقیقات ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں