رمیز راجہ

90 کی دہائی میں پاکستان کرکٹ کی تباہی سے سبق سیکھنا چاہیے، رمیز راجہ

کراچی(گلف آن لائن)بورڈ پر پلیئرز کو تقسیم کرنے کا الزام عائد ہونے لگا، راشد لطیف اور رمیز راجہ نے کپتانی پر ٹاپ کھلاڑیوں کو آپس میں لڑانے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

پاکستان کے سابق کرکٹرز راشد لطیف اور رمیز راجہ نے موجودہ بورڈ انتظامیہ کو بابر اعظم کے خلاف کمپین چلانے کا ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔رپورٹس کے مطابق ہارون رشید کی سربراہی میں سلیکشن پینل افغانستان سے آنے والی سیریز میں بابراعظم اور محمد رضوان کو آرام دیتے ہوئے شاہین شاہ آفریدی کو کپتان بنانے پر غور کررہا ہے،

دونوں ہی سینئر کھلاڑی آرام کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔اس حوالے سے راشدلطیف کا کہنا ہے کہ یہ صرف کپتانی کا معاملہ نہیں ہے، یہ پلیئرز پاور کا معاملہ ہے، شاہین، فخرزمان، بابراعظم، رضوان اور شاداب آپس میں متحد ہیں، کیا بورڈ ان کو تقسیم کرنا چاہتا ہے،

وہ بابر اور رضوان کو مختصر وقت کیلیے آرام دے کر شاہین کو کپتان بنانا چاہتے ہیں، اس سے پلیئرز میں عدم تحفظ پیدا ہوگا جبکہ ان کا اتحاد بھی متاثر ہوگا، تقسیم کرو اور حکومت کرو والے فارمولے پر عمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور میں نہی سمجھتا کہ یہ چیز کامیاب ہوگی۔

دوسری جانب بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز رااجہ کہتے ہیں کہ بابر، شاداب اور شاہین کو کپتانی کی جنگ میں الجھانے کی کوشش نہ صرف ڈریسنگ روم کے ماحول کو متاثر کرے گی بلکہ یہ بابر کی قیادت میں لکھی جانے والی عظیم وائٹ بال اسٹوری کو بھی تباہ کردے گی۔ براہ مہربانی تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے کہ کس طرح 90 کی دہائی میں پاکستانی کرکٹ کو تباہ کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں