علامہ اقبال

اوپن یونیورسٹی اور روسی جامعہ کے مابین تعلیم و تحقیق کے میدان میں ‘خط ارادیت “پر دستخط

اسلام آباد (گلف آن لائن)علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور روس کی یورال اسٹیٹ پیڈاگوجیکل یونیورسٹی کے مابین گذشتہ روز تعلیم و تحقیق کے میدان میں روابط بڑھانے کے لئے (لیٹر آف انٹینٹ ) “خط ارادیت”پر دستخط ہوئے۔

لیٹر آف انٹینٹ پر روس کی جامعہ کی ریکٹر، ڈاکٹر سویتلانامنیورووا جبکہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے دستخط کئے۔’خط ارادیت ‘کے مطابق دونوں جامعات اساتذہ کی تربیت، فیکلٹی اور طلبہ کے سکالرشپس پروگرام، سماجی علوم، سائنس و زبان کے میدان میں اشتراک کریں گے۔

روس کی یورال اسٹیٹ پیڈاگوجیکل یونیورسٹی کی ریکٹر ڈاکٹر سویتلانامنیورووا نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں روسی زبان کا مرکز قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سینٹر پاک۔ روس کی اِن دو جامعات کے مابین دیگر شعبہ جات میں تعاون کا بنیاد بنے گا۔

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ تعلیمی ترقی کے لئے جامعات کے مابین روابط ضروری ہے اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی قومی و بین الاقوامی جامعات کے ساتھ تعلیمی روابط بڑھانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاک۔روسی پڑوسی ممالک ہیں، جامعات کے مابین اشتراک عمل سے دونوں ممالک کے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لایا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر ناصر نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی میں چائنیز لنگوئج سینٹر کو بھی فعال کیا جارہا ہے جبکہ یونیورسٹی روسی زبان کے مرکز کے قیام کے لئے بھی تیار ہے۔

انہوں نے خط ارادایت کو حقیقت کا روپ دھارنے کے لئے فریکل پلان تیار کرنے کی ہدایت کی۔واضح رہے کہ خط ارادیت پر دستخطوں کی یہ تقریب علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں روس کی 5رکنی وفد کے دورے کے دوران منعقد ہوئی۔روسی وفد میں ڈاکٹر رومن پوروزوف، پروفیسر ڈاکٹر اسما نوید، پاکستان، روس بزنس کونسل کے چئیرمین، محسن شیخ شامل تھے۔شعبہ بین الاقوامی امور کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر زاہد مجید نے یونیورسٹی کی پروفائل پر تفصیلی بریفننگ دی۔روسی وفد کو انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشنل ٹیکنالوجی میں قائم ریڈیو، ٹی وی سٹوڈیوز، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، لائبریری اور پرنٹنگ پریس کا دورہ بھی کرایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں