اوپیک سربراہ

آئی ای اے تیل کی صنعت میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی نہ کرے،اوپیک سربراہ

کویت سٹی(گلف آن لائن)تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک)کے سیکریٹری جنرل ہیثم الغیص نے کہاکہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے)کو تیل کی صنعت میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کے بارے میں بہت محتاطہ ہونا چاہیے کیونکہ یہ سرمایہ کاری عالمی اقتصادی ترقی کیلیے ناگزیرہے۔انھوں نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کے بیانات مستقبل میں تیل کی مارکیٹ میں اتارچڑھا کا باعث بن سکتے ہیں۔

اوپیک اور روس سمیت اس کے اتحادی (اوپیک پلس کے نام سے معروف گروپ)تیل کی قیمتوں کونشانہ نہیں بنا رہے ہیں بلکہ مارکیٹ کے بنیادی اصولوں پر توجہ مرکوزکر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ تیل برآمد کنندگان اور ان کے اتحادیوں کے اقدامات پر انگلی اٹھانا اور غلط انداز میں پیش کرنانقصان دہ ہے۔بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے ایگزیکٹوڈائریکٹر فتح بیرول نے اس ماہ کے اوائل میں اوپیک پلس کے مئی سے 2023 کے اختتام تک یومیہ16 لاکھ 60ہزار(1.66 ملین)بیرل پیداوارمیں کمی کے اعلان پر تنقید کی ہے۔

اس فیصلے کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 80 ڈالر فی بیرل سے اوپر چلی گئی ہیں۔گذشتہ ماہ 70 ڈالر فی بیرل تک گرگئی تھیں۔مقامی وقت کے مطابق جمعرات کو صبح 9 بج کر 47 منٹ پر برینٹ کروڈ 77.99 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 74.52 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ایک انٹرویو میں بیرل نے کہا کہ اوپیک کوتیل کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں محتاط رہنا چاہیے کیونکہ اس سیعالمی معیشت کم زور ہوجائے گی۔

الغیص کاکہنا تھا کہ افراطِ زرکے لیے تیل کو مورد الزام ٹھہرانا غلط اور تکنیکی طور پر غلط ہے اور آئی ای اے کی جانب سے تیل میں سرمایہ کاری روکنے پربار بار اصرارکی وجہ سے مارکیٹ میں اتار چڑھا آئے گا۔انھوں نے کہا کہ اگرکوئی چیزمستقبل میں اتار چڑھائوکاباعث بنے گی تو یہ آئی ای اے کی جانب سے تیل میں سرمایہ کاری روکنے کا باربارمطالبہ ہے، یہ جانتے ہوئے کہ اعدادوشمارپرمبنی تمام آئوٹ لک آیندہ عشروں میں عالمی اقتصادی ترقی اورخوش حالی کوفروغ دینے کے لییاس قیمتی جنس کی مزید ضرورت کا تصورکرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں