سپریم کورٹ

بینچ کا ایک رکن بیمار، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

اسلام آباد (گلف آن لائن)بینچ کے ایک رکن کے بیمار ہونے پر سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر جمعرات کو سماعت کیلئے کمرہ عدالت میں ججز کیلئے 7 کرسیاں لگائی گئی تھیں۔

ذرائع کے مطابق بینچ کے رکن جسٹس شاہد وحید کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے سماعت نہیں ہوئی۔جسٹس شاہد وحید کی بیمار اور کیس کے التواء کے حوالے سے عدالتی عملے کے ذریعے میڈیا کو آگاہ کیا گیا۔عدالتی پیغام میں کہا گیا کہ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ ریویو اور پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں مماثلت سے متعلق جواب کیلئے وقت مانگا ہے، بجٹ کے باعث اٹارنی جنرل جلد جواب جمع نہیں کرا سکتے، ججز نے کمرہ عدالت سے ملحقہ کمرے میں وکلاء کو بلا کر اس حوالے سے آگاہ کر دیا۔

عدالتی پیغام کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل بل پر سماعت بجٹ کے بعد حکومتی جواب پر ممکن ہو سکے گی۔واضح رہے کہ اب تک کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی بینچ کر رہا تھا۔جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید بینچ کاحصہ تھے۔

گزشتہ سماعت میں عدالتِ عظمیٰ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023ء کے خلاف دائر درخواستوں پر اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے۔سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر حکمِ امتناع بھی دے رکھا ہے۔وفاقی حکومت اور پاکستان بار نے مقدمے میں فل کورٹ بنانے کی استدعا کر رکھی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں