جنرل ہسپتال

جنرل ہسپتال کے ڈاکٹرز نے بھمبھر آزاد کشمیر سے لائی گئی نوجوان لڑکی کی جان بچا لی

لاہور(گلف آن لائن)لاہور جنرل ہسپتال میں بھمبھر آزاد کشمیر کی رہائشی22سالہ تسمیہ فاطمہ کو سانس میں دقت اور سینے میں درد کے باعث انتہائی تشویشناک حالت میں لایا گیا تھا جہاں پلمونالوجی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عرفان ملک نے مریضہ کا بر وقت تفصیلی طبی معائنہ اور”برونکو سکوپک پروسیجر” کے ذریعے پھیپھڑے سے سوئی نکال کر جواں سالہ لڑکی کو موت کے منہ میں جانے سے بچا لیا۔

اس ضمن میں پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسرڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے نوجوان لڑکی کے پھیپھڑے میں پیوست تین دن پرانی سوئی نکال کر اُس کی جان بچانے والے ڈاکٹرز کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ جنرل ہسپتال کو کوالٹی ہیلتھ کئیر اور ڈاکٹرز کی پیشہ وارانہ مہارت سے اس معیار پر لایا گیا ہے کہ ملک کے دیگر علاقوں سے لوگ ایل جی ایچ کی شہرت کا سن کر علاج کے لئے آ رہے ہیں اور الحمداللہ یہ ہسپتال لوگوں کی امیدوں اور اعتماد پر پورا اتر رہا ہے۔ پروفیسر الفرید ظفر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایل جی ایچ میں طبی سہولیات کی دستیابی میں مزید اضافہ کیا جائے گا تاکہ ایل جی ایچ کا منفرد مقام برقرار رکھا جا سکے۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ پلمونالوجی ڈاکٹر عرفان ملک نے بتایا کہ بھمبھر آزاد کشمیر کی رہائشی تسمیہ فاطمہ کو ایل جی ایچ لایا گیا تو برونکو سکوپک کے ذریعے پتا چلا کہ لڑکی کے دائیں پھیپھڑے میں سوئی پیوست ہے۔ تشخیص ٹیسٹ کرنے پر یہ بات مشاہدے میں آئی کہ حجاب لگاتے وقت نوجوان لڑکی نے سوئی (پن) منہ میں دبا لی تھی جو غلطی سے حلق کے ذریعے پھیپھڑے میں چلی گئی اور دائیں پھیپھڑے میں پیوست ہو گئی۔

ڈاکٹر عرفان ملک نے اپنی ٹیم کے ساتھ مریضہ کا ویڈیو” برونکو سکوپک پروسیجر” کر کے کامیابی کے ساتھ سوئی کو پھیپھڑے سے باہر نکا ل دیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس پروسیجر کے دوران مریضہ کو بیہوش نہیں کیا گیا اور لڑکی مکمل ہوش وحواس میں رہی۔ مریضہ کے اہل خانہ نے ایل جی ایچ میں پیچیدہ پروسیجر کامیابی سے مکمل کرنے پر سجدہ شکر ادا کیا اور جنرل ہسپتال کے ڈاکٹرز کی پیشہ وارانہ مہارت کو سراہتے ہوئے اُن کی تعریف کی اور معالجین کا شکریہ ادا کیا۔لڑکی کے عزیز واقارب کا کہنا تھا کہ وہ انتہائی پریشانی کے عالم میں مریضہ کو ایل جی ایچ لے کر آئے لیکن اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ مریضہ کی جان بچ گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں