وزارت قانون

وزارت قانون کی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کے خلاف مہم کی مذمت

اسلام آباد(گلف آن لائن) وزارت قانون نے پی ٹی آئی کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کے خلاف مہم کی مذمت کی ہے۔

وزارت قانون و انصاف نے ایک بیان میں کہا کہ سیاسی جماعتوں کو ملکی اداروں پر حملے سے پرہیز کرنا چاہئیے۔وزارت قانون نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کے خلاف مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذموم مقاصد پر مبنی مہم چیف جسٹس عامر فاروق کی ساکھ کو داغ دار کرنے کی کوشش ہے۔

یہاں واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سے خود کو مقدمے کی سماعت سے فوری علیحدگی اور معاملہ کسی دوسرے بنچ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ترجمان تحریک انصاف نے کہا تھا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے قانون و انصاف کو محض ایک مذاق، عدالت کو تماشہ بنا دیا ہے، مجرموں کا سہولتکار اور تعصّب سے مغلوب شخص چیف جسٹس کے منصب پر بیٹھنے کا اہل ہے نہ اسے فراہمی انصاف کی حساس ترین ذمہ داری سونپی جاسکتی ہے،

تمام اخلاقی و قانونی تقاضوں کا خون کرتے ہوئے یہ شخص اپنی ناک کے نیچے ایک بدزبان، بدمزاج اور متعصب جج کے ذریعے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کو سزا دلواتا ہے۔ترجمان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ اس شخص کو میرٹ پر معاملہ نمٹانے کا حکم دیتی ہے۔

9مئی کو ضمانت کیلئے اپنی عدالت میں موجود سائل کی پُرتشدد گرفتاری پر اپنی ہائیکورٹ کی عزت بچانے کی بجائے یہ کٹھ پتلی عدالت پر مسلح حملے کو ذلت آمیز قبولیت بخشنے کی کوشش کرتا ہے، انصاف میں تاخیر انصاف کے قتل کے مترادف ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیف جسٹس انصاف کے قتل میں کلیدی سہولتکار ہے،

معاملے کو التواءمیں ڈالنے کا واحد مقصد چیئرمین عمران خان سے روا رکھے جانے والے انتقام و تشدد کے سلسلے کا دوام ہے، چیف جسٹس آف پاکستان اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے اندازِ فیصلہ سازی کا نوٹس لیں اور عدل کے معزز ایوان کو اس کی شرانگیزیوں سے بچایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں