پرویز الہی

بلے کے نشان پر الیکشن لڑینگے، چھوڑنے والے سب واپس آئینگے، پرویز الہی

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے کہ الیکشن بلے کے نشان پر لڑیں گے، پی ٹی آئی چھوڑنے والے سب واپس آئیں گے، ووٹ پی ٹی آئی کا ہے، پی ٹی آئی کو نہ چھوڑیں، الیکشن کمشنر ہمیں ہمارا حق دیں اور جلسے کرنے دیں، جو بھی الیکشن میں کھڑا ہوگا ہمارے ساتھ ہی مقابلہ ہوگا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اختلافات اندرونی خبر ہوگی،لاڈلے کا سلوک کسی کو کچھ نہیں دیتا، خاور مانیکا کو اپنے ہی گھر کا پردہ چاک نہیں کرناچاہیے تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ نوبت یہاں تک آ گئی ہے کہ ان شریفوں کی وجہ سے مہنگائی بڑھ گئی ہے، انتظامیہ کے ذریعے ووٹ مانگ رہے ہیں، دفاتر سیاسی کام کررہے ہیں، الیکشن کمیشن کو صورت حال کا نوٹس لینا چاہیے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تلہ گنگ سے الیکشن لڑ رہا ہوں، وہاں بھی یہی ہو رہا ہے۔ اٹک، فتح جنگ میں بھی یہی کچھ ہو رہاہے، لاہور میں بھی یہی ہو رہاہے، پولیس اور انتظامیہ ان کے لیے کس منہ سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ شیڈول آئے گا تو ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔ اللہ کے بعد سپریم کورٹ انصاف فراہم کرے گی۔ ان کے گھر جاتی امرا کا الیکشن نہیں ہے۔ پرویز الہی کا کہنا تھا کہ الیکشن کی تاریخ اب تبدیل نہیں ہوسکتی، شیڈول کے بعد انتخابی ماحول بنے گا۔ ایسے ہی پنجاب کے وزیر نے کہہ دیا کہ آئی ایم ایف والے اڈیالہ جیل گئے، ایسا نہیں ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری سے قبل یہ ملاقات ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بلے کے نشان پر الیکشن لڑیں گے، پارٹی چھوڑنے والے سب واپس آجائیں گے۔ ووٹ پی ٹی آئی کا ہے، پی ٹی آئی کو نہ چھوڑیں۔ چیف الیکشن کمشنر ہمیں ہمارا حق دیں اور جلسے کرنے دیں، جو بھی الیکشن میں کھڑا ہوگا ہمارے ساتھ ہی مقابلہ ہوگا۔ سابق وزیراعلی پنجاب نے مزید کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اختلافات اندرونی خبر ہوگی،لاڈلے کا سلوک کسی کو کچھ نہیں دیتا۔ آسٹریلیا جس طرح کھیلا ہے، کرکٹ میں فیئر اینڈ فری نظر آیا۔

ایسے ہی ہمارا الیکشن بھی فیئر اینڈ فری نہ ہوا تو بہت رولا ہوگا، ہمارا کپتان بھی تگڑا ہے۔جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے ابھی ملاقات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ خاور مانیکا کو اپنے ہی گھر کا پردہ چاک نہیں کرناچاہیے تھا۔ جب چیئرمین پی ٹی آئی وزیر اعظم تھے تو اس وقت انٹرویو دینا چاہیے تھا۔ الیکشن شیڈول آنے کے بعد ٹکٹ ہمارا ہی ہوگا۔ ہماری کمپین کو نہیں روک سکتے۔ کسی کا دل کمزور ہے تو ساتھ وکیل کو کورنگ امیدوار کے طور پر کھڑا کرلے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں