حافظ نعیم الرحمان

الیکشن کمیشن نے انتخابات میں شفافیت کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا ،حافظ نعیم الرحمٰن

کراچی( نمائندہ خصوصی )امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات سے متعلق شیڈول جاری کر دیا لیکن شفافیت کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا ۔

انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رات کے اندھیرے میں جو فیصلے ہوئے اس میں شکوک شبہات ہیں ، الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داری قبول نہیں کی کہ آر او ڈی آورز انتظامیہ سے نہیں ہونا چاہئے۔

امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ خود چیف جسٹس کا عدلیہ پر اعتماد نہیں تو عام آدمی کس پر اعتماد کرے، ایک صوبے کے آر آوز اور ڈی آر آوز ہونے چاہئے، اچھا کیا کہ کورٹ بلائی لیکن ادھورے فیصلے نہیں ہونے چاہئیں ، چاروں سیاسی گورنروں کی موجودگی میں شفافیت نہیں ہوگی آج ہی گورنر ہٹائے جائیں ۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ کوڈ آف کنڈکٹ ابھی تک نہیں آئے ، چیف جسٹس سے بھی سوال ہے جو بھی چیف جسٹس ہو ، فیصلے بولنے چاہئے ابھی تک ادھورے فیصلے بول رہے ہیں۔

انہوں نےکہاکہ جماعت اسلامی قومی اور صوبائی انتخابات میں سب سے زیادہ سیٹیں حاصل کریں گے، 15 سال پیپلز پارٹی کے اقتدار نے تباہی کردی ہے ، الیکشن کمیشن نے جو بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کر کے کلنگ کا ٹیکا لگایا ہے وہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات سے پہلے دھونے چاہئے ۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ کے الیکٹرک کے نام سے عوام سے پیسے بٹورنے جا رہے ہیں ، اشتہارات سے جو آمدنی ہو سکتی تھی اس میں سالانہ دو ارب ہونے چاہئے، کچھ افسران اشتہارات کی مد میں کروڑوں روپے کمائے اور جو جائز ایڈورٹائز ہیں انہیں تنگ کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے افغانستان کے ساتھ مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اب امریکا کی کسی جنگ میں نہیں پڑنا چاہیے، افغانستان کے ساتھ مذاکرات کرنے چاہئیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ ہم صیہونی کے ایجنٹوں کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے ، وزیراعظم اپنا قبلہ درست کرے جو اسرائیل کو تسلیم کرنے کی راہ ہموار کرے گا وہ غدار ہوگا وہ قائد اعظم کا غدار ہوگا ۔ان کاکہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان کے عوام کی نمائندگی کریں ، 24 دسمبر کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کریں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں