اقوام متحدہ

چین نے انسانی حقوق کے فروغ میں کامیابیاں حاصل کی ہیں، چینی مندوب

جنیوا (نمائندہ خصوصی) جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل نمائندے سفیر چھن شو نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انسانی حقوق کے میدان میں چین کی کامیابیوں کا تعارف کرایا۔ اس کا مقصد انسانی حقوق کے امور پر چین کے موقف کو واضح کرنا تھا۔ہفتہ کےطروز چینی میڈ یا گروپ کے مطا بق چھن شو نے کہا کہ چین نے ہمیشہ انسانی حقوق کے عالمی نظم و نسق میں سرگرمی سے حصہ لیا ہے اور انسانی حقوق پر بین الاقوامی مکالمے اور تعاون کو فروغ دیا ہے۔

انسانی حقوق کونسل کے گزشتہ اجلاس میں چین اور دیگر 80 ممالک کی طرف سے اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے حوالے سے پیش کردہ قراردادوں کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پائیدار ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے ان قراردادوں کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا ئے گا۔

چھن شو نے نشاندہی کی کہ امن، ترقی اور انسانی حقوق باہمی طور پر مضبوط اور ناگزیر ستون ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے میکانزم کو اپنا کام غیر جانبداری اور معروضی طور پر کرنا چاہیے، غیر انتخابی اور غیر سیاسی بنانے کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے، اور تمام فریقوں کے درمیان تعمیری تبادلے اور تعاون کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا چاہیے۔

چھن شو نے کہا کہ چینی حکومت ہمیشہ عوام پر مبنی نقطہ نظر پر عمل پیرا رہی ہے اور انسانی حقوق کے فروغ میں تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ چین نے مطلق غربت کے مسئلے کو کامیابی سے حل کیا ہے۔گزشتہ سال غربت سے چھٹکارا حاصل کرنے والے علاقوں کے دیہی باشندوں کی آمدنی میں 8.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ چین ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت کی ترقی جاری رکھے ہوئے ہے، جہاں لوگ قانون کے مطابق مختلف شکلوں کے ذریعے ریاستی امور کو چلاتے ہیں۔ چین “سب کے لیے انسانی حقوق سے لطف اندوز ہونے” کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں