راجہ پرویز اشرف

ہم اس وقت پی ڈی ایم میں نہیں،جوسیاسی و جمہوری آپشنز ہیں اپوزیشن کو ان پر جانا چاہیے’ راجہ پرویز اشرف

لاہور( گلف آن لائن)پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ شاید ہی کوئی طبقہ ہو جو آج سراپا احتجاج نہ ہو، مہنگائی سے عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے حتی کہ پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کسان آج سراپا احتجاج ہیں،ہم اس وقت پی ڈی ایم میں نہیں،27دسمبر کو بینظیر شہید کی برسی میں دیگر پارٹی رہنمائوں کو دعوت نہیں دی،جو سیاسی و جمہوری آپشنز ہیں اپوزیشن کو ان پر جانا چاہیے۔

وہ ماڈل ٹائون سیکرٹریٹ میں پیپلز پارٹی لاہور کے صدر اسلم گل کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ملک غذائی بحران کا شکار ہو چکا ہے،حکومت ہر روز بلا جواز بجلی اورگیس کی قیمتیں بڑھا رہی ہے،بجلی،ڈیزل اور کھاد مہنگی ہو گی تو کسان کیسے زندہ رہے گا ،پیپلز پارٹی یہاں فوڈ سکیورٹی چھوڑ کر گئی تھی وہ کہاں گئی۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سمیت صوبہ بھر کے کسان اپنے مطالبات منوانے کے لئے لاہور پہنچ رہے ہیں،حکومتی پالیسیوں کے باعث کسانوں میں بے چینی پھیل رہی ہے،بجلی ،ڈیزل اورکھاد مہنگی ہے،1768روپے والی بوری اڑھائی سے تین ہزار میں مل رہی ہے ،بدقسمتی سے زراعت کی پیداوار 21.3سے گر کر 19.5پر آ چکی ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہر طبقہ سراپا احتجاج ہے مگر حکومت چین کی بانسری بجا رہی ہے،ملکی آبادی بڑھ رہی ہے ،ہمیں گندم،کپاس کی زیادہ پیداوار کی ضرورت ہے،ہمارے کسان کی حالت خراب کر دی گئی ہے، ہم کب تک درآمدات کرینگے۔

انہوںنے کہا کہ 2008میں پیپلز پارٹی نے زمینداروں کو بہترین سپورٹ پرائس دی ،ہم نے ملک کو غذائی خود کفیل کیا تھا،آجکسان کہتا ہے کہ میرا خرچہ زیادہ اورآمدن کم ہو چکی ہے۔انہوںنے کہا کہ حکمران لمبے لمبے دعوے اور مخالفین پر حملے کرنے کے سوا کچھ نہیں کرتے ،پیپلز پارٹی کسان بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے،حکومت نے مسائل حل نہ کیے تو صورتحال گھمبیر ہو جائیگی ،پیپلز پارٹی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کسانوں کیساتھ کھڑی ہے،کسانوں کے مطالبات کی بھر پور حمایت کرتے ہیں ۔

انہوںںنے کہا کہ بلدیاتی الیکشن سے ایک روز قبل پی ٹی آئی والے ٹھپے لگا رہے تھے،پاکستانی عوام پی ٹی آئی کیساتھ نہیں ہیں،پیپلز پارٹی جمہوری آپشنز پر یقین رکھتی ہے،پنجاب میں عدم اعتماد لانا چاہتے تھے،پیپلز پارٹی ہر فورم کو استعمال کرنا چاہتی ہے۔انہوںنے کہا کہ سندھ کے بلدیاتی ایکٹ میں زیادہ اختیارات اداروں کو دئیے گئے ہیں ،ہم اس وقت پی ڈی ایم میں نہیں،27دسمبر کو بینظیر شہید کی برسی میں دیگر پارٹی رہنمائوں کو دعوت نہیں دی،پارلیمانی سیاست مختلف ہوتی ہے،ہر جماعت اپنے منشور پر چلتی ہے،ہم نے نہیں کہا کہ پی ڈی ایم سے کیوں نکالا،جو سیاسی و جمہوری آپشنز ہیں،اپوزیشن کو ان پر جانا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں