فواد چوہدری

آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی قسط لینے کیلئے منی بجٹ کل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا

اسلام آباد (گلف آن لائن)وفاقی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی قسط لینے کیلئے منی بجٹ کل بدھ کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا ۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کااجلاس ایک روزہ وقفے کے بعد کل بدھ کو تین بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا ۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری کے مطابق کابینہ کی منظوری کے بعد منی بل کل بدھ کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا۔اپوزیشن کے احتجاج کے کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ جب بجٹ پیش ہونا ہوتا ہے تو حزب اختلاف ایسی باتیں کرتی ہے، جب بھی کوئی اہم قانون سازی آتی ہے تو اپوزیشن نے چورن بیچنا ہوتا ہے، اگر ان کے پاس آئی ایم ایف کے علاوہ کوئی آپشن ہے تو بتائیں، زرداری، نوازشریف کے پیدا کردہ مسائل کی وجہ سے آئی ایم ایف جانا پڑا۔

دوسری جانب وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین کے مطابق 12 جنوری کو آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں چھٹی جائزہ رپورٹ پیش کی جائے گی۔شوکت ترین کے مطابق پاکستان 12 جنوری سے قبل آئی ایم ایف کی شرائط پوری کریگا۔ ذرائع کے مطابق ترمیمی فنانس بل میں 350 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ واپس لی جائے گی۔اس حوالے سے ذرائع نے بتانا آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ ترمیمی فنانس بل اسمبلی سے پاس کرانا ضروری ہے لہذا ترمیمی فنانس بل آرڈیننس سے نافذ نہیں ہو گا۔

ذرائع کے مطابق ٹیکس قوانین ( چوتھا ترمیمی بل) کے ذریعے میں 350 ارب روپے سے زائد کا سیلز ٹیکس استثنیٰ واپس لیا جائیگا اور رواں مالی سال کے ریونیو بجٹ کو 5800ارب روپے سے بڑھا کر 6100ارب روپے کیا جائے گا۔ پیٹرولیم کو چار روپے ماہانہ کے حساب سے نافذ کیا جائے گاا ور سال کا نظر ثانی شدہ 356 ارب روپے کا پیٹرولیم لیوی کا ہدف حاصل کیا جائے گا، 200ارب روپے ترقیاتی بجٹ میں بھی کمی کی جائیگی جبکہ 50ارب روپے کی غیر ملکی ترقیاتی گرانٹس میں بھی کمی کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں