مصطفی کمال

پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے متنازع مردم شماری کو تسلیم کر کے کراچی کے باسیوں کے پیٹھ میں چھرا گھونپا،مصطفی کمال

کراچی(گلف آن لائن)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے 50 سے زائد اراکین صوبائی اسمبلی بلدیاتی ترمیمی ایکٹ کی کاپیاں پھاڑنے کے بجائے اسمبلی ہی میں دھرنا دے کر بیٹھ جاتے اور وہاں سے نہیں اٹھتے تو پیپلز پارٹی کی مجال نہیں تھی کہ یہ سیاہ قانون پاس کرتی۔

وفاق میں دونوں سیاسی جماعتوں نے کراچی کی متنازع مردم شماری تسلیم اور کوٹہ سسٹم کو تاحیات لاگو کرکے کراچی کے باسیوں کے پیٹھ میں زہر میں ڈوبا چھراگھونپ دیا لیکن اب باہر میڈیا کے سامنے احتجاج کرکہ قوم کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں۔ اہل کراچی اب انکی لگی لپٹی میں نہیں آئیں گے۔

پی ایس پی کی باکردار، محنتی اور قابل قیادت سندھ کے ظالم حکمرانوں کی حکمرانی ختم کرنے کی جدو جہد کر رہی ہے۔ ہم پیپلز پارٹی کی دہشت گردی سے پورے سندھ کو آزادی دلوا کر ثابت کریں گے کہ مسئلہ اختیار کا نہیں بلکہ کردار کا ہے۔ نئے بلدیاتی ترمیمی قانون کے زریعے پیپلز پارٹی پاکستان کی معاشی شہ رگ کی سانسیں روکنا چاہتی ہے۔ پیپلزپارٹی کراچی کو معاشی اور معاشرتی طور پر مفلوج کرنا چاہتی ہے۔ پی ایس پی کے ہوتے پیپلز پارٹی پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔

ہم پہلے بھی وقت کے فرعون کے آگے ڈٹ گئے تھے، آج بھی پیپلزپارٹی کی فرعونیت کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔ میں کراچی کے لوگوں کو کہتا ہوں 30 جنوری کو ایک دن ہمارے ساتھ چلو، حقوق دلوا کر اٹھیں گے، 30 جنوری کے ہمارے مارچ سے پیپلز پارٹی کے ظالم حکمرانوں کو پتہ لگ جائے گا کہ سامنے جب باکردار، بہادر اور قابل قیادت کھڑی ہو تو مظلوم عوام کو اختیارات اور وسائل دینے کے علاو¿ہ دوسرا کوئی راستہ نہیں بچتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یپلزپارٹی کے سیاہ بلدیاتی ترمیمی قانون کے خلاف 30 جنوری 2022 بروز اتوار وزیر اعلیٰ ہاو¿س کی جانب مارچ کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ سینٹرل کے ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی سمیت دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ تیرہ سال سے پانی کا ایک نیا قطرہ تو درکنار، پیپلزپارٹی آتے ہوئے پانی کی لائنز پر ہائیڈرنٹس بنا کر کراچی والوں کو بیچتی ہے۔

ستر لاکھ کم گننے پر کوئی بولنے والا نہیں، کوٹہ سسٹم پیپلزپارٹی کے بڑے نافذ کرگئے تھے، لیکن انکی اولادیں شہری سندھ کے لیے مختص 40 فیصد کوٹہ بھی شہریوں کو نہیں دے رہے، دوسرے اضلاع سے پیپلز پارٹی اپنے ورکرز کے جعلی ڈومیسائل بنا کر شہری سندھ کے کوٹے پر بھرتی کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 10242 ارب خرچ کردیے سندھ انسانوں کے رہنے کے لائق نہیں۔جبکہ میں نے 300 ارب روپے خرچ کیے تو کراچی دنیا کے 12 تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں شامل ہوگیا۔

پاکستان کے حالات ہر لمحے تبدیل ہو رہے ہیں، آج جیتنے والے جیت کر رسوا ہیں اور جیت والی پارٹیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ ہم آج ہارنے کے باوجود الحمدلل? ایک اور پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ سینٹرل کے صدر اور رکن نیشنل کونسل عبداللہ شیخ نے بھی خطاب کیا

اپنا تبصرہ بھیجیں