سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے گندم اسٹاک میں اختیارات کا غلط استعمال اور غفلت کے مرتکب ملزم محمد اقبال کی ضمانت کامعاملہ نیب کورٹ کو واپس بھجوا دیا

اسلام آباد (گلف آن لائن)سپریم کورٹ نے گندم اسٹاک میں اختیارات کا غلط استعمال اور غفلت کے مرتکب ملزم محمد اقبال کی ضمانت کا معاملہ نیب کورٹ کو واپس بھجوا دیا۔ پیر کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ عدالت نے کہاکہ نیب کورٹ تین ماہ کے اندر ملزم کی درخواست ضمانت کے معاملے کو دیکھے۔ملزم وکیل بیرسٹر سعد نے کہاکہ دو ریفرنسز میں 23 میں سے صرف چار گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے جا سکے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت کے آخری آرڈر میں لکھا ہوا ہے تاخیر ملزم کی طرف سے ہوئی ہے۔ وکیل ملزم نے کہاکہ 15 بار گواہان کی عدم موجودگی اور 16 مرتبہ عدالتی وقت ختم ہونیپر سماعت ملتوی ہوئی۔

چیف جسٹس نے کہاکہ پہلے ریفرنس میں 8 ملز سے 91 کروڑ لاگت کی گندم غائب ہونے کا الزام ہے۔ انہوںنے کہاکہ دوسرے ریفرنس میں 41550 ٹن گندم غائب ہونے کا الزام ہے، بطور ڈسٹرکٹ فوڈ کلکٹر اسٹاک کی انسپیکشن ملزم محمد اقبال میمن نے کرنی تھی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ انسپیکشن نہ کرنے کی وجہ سے ملز نے گندم چوری کر لی۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہاکہ آپ کو ثابت کرنا ہوگا آپ نے ڈیوٹی پوری کی۔وکیل ملزم نے کہاکہ ملزم کی 62 سال عمر ہے اور بلڈ پریشر اور شوگر کے مریض بھی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہمارے پاس معاملہ تاخیر کا نہیں میرٹ کا ہے۔ بعد ازں عدالت عظمیٰ نے گندم اسٹاک میں اختیارات کا غلط استعمال اور غفلت کے مرتکب ملزم محمد اقبال کی ضمانت کامعاملہ نیب کورٹ کو واپس بھجوا دیا۔ملزم اقبال میمن ڈسٹرکٹ فوڈ کلکٹر سکھر پر گندم اسٹاک میں خورد برد کا الزام ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں