کھاد کی قیمتیں

اینگرو کارپوریشن نے مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا

کراچی (گلف آن لائن) اینگرو کارپوریشن نے 31دسمبر2022کوختم ہونے والے مالی سال کے مالیاتی نتائج کا اعلان کردیاہے۔سال2021 کے مقابلے میں اس سال کمپنی کی مجموعی آمدنی میں 14فیصد اضافہ ہوا۔ کمپنی نے2021کے21 ارب روپے کے مقابلہ میں 2022میں 24ارب روپے منافع حاصل کیا۔کمپنی کی زیادہ آمدنی اینگروپولیمر اینڈ کیمیکلز لمیٹڈ(EPCL)، اینگرو فرٹیلائزرز لمیٹڈ(EFERT) اور اینگرو انرجی لمیٹڈ (EEL)سے موصول ہونے والے زائد منافع کی وجہ سے تھی۔ کمپنی نے 2021کے 19ارب روپے کے مقابلے میں 2022میں 11فیصد اضافہ کے ساتھ21ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا جبکہ کمپنی کی فی حصص آمدنی 2021کی 32.14 روپے کے مقابلہ میں 36.79روپے رہی۔مستحکم بنیادوں پر،2022میں کمپنی کی آمدنی میں2021کے 312ارب روپے کے مقابلے میں14فیصد اضافے کے ساتھ 356ارب رہی۔ کمپنی نے 2022میں 46ارب روپے کا بعد ازٹیکس منافع حاصل کیا جو کہ 2021کے 53ارب روپے کے مقابلہ میں 13فیصد کم ہے۔

منافع میں کمی سابقہ اور موجودہ سال کی آمدنی پر 4فیصد سُپر ٹیکس چارج اور اینگرو پاور جن تھر لمیٹڈ (EPTL)کے ٹیرف کی ایک بار ہی ایڈ جسٹمنٹ کی وجہ سے ہوئی۔ گزشتہ سال کی آمدنی پر 4فیصد سپر ٹیکس اور منتخب سیکٹرز پر 6فیصد اضافی امتیازی سپر ٹیکس کے نفاذ کے حوالہ سے گروپ نے سندھ ہائی کورٹ میں اپیل کی اور کورٹ نے گروپ کے حق میں فیصلہ دیا ۔ قانونی اور ٹیکس مشیروں سے مشورہ کے بعد گروپ نے 4فیصد سپر ٹیکس کی حدتک فراہمی برقرار کھنے کا فیصلہ کیا۔ اینگرو کارپوریشن نے حصص یافتگان کیلئے1روپے فی حصص ڈیویڈنڈ کا بھی اعلان کیاہے۔یہ اضافہ اُس33روپے فی حصص ڈیویڈنڈ کے علاوہ ہے جس کا اعلان رواں مالی سال کے دوران پہلے ہی کیا جاچکا ہے جس کے بعد کمپنی کی جانب سے دیاجانے والا ڈیویڈنڈ34روپے فی حصص ہوجائے گا۔

2022میں مقامی زرعی مارکیٹ میں عالمی معاشی بدحالی اور ملک میں حالیہ شدید سیلاب کے منفی اثرات دیکھے گے۔60دن کے طویل المدّتی ٹر ن ارائونڈ (Long Term Turnaround)کی وجہ سے کمپنی کی یوریا کی فروخت 2021کی 2295کلوٹن کے مقابلہ میں 2022میں کم ہوکر 1936کلو ٹن رہی۔ یہ ٹرن ارائونڈ گزشتہ 50سالوں کا سب سے طویل ٹرن ارائونڈ تھا۔عالمی طلب میں سست روی اور کموڈیٹی کے سائیکل کے ریورس ہونے سے فاسفیٹ کی بین الاقوامی قیمتیں 730ڈالر فی ٹن تک کم ہو گئیں۔ غیر معمولی سیلاب کی وجہ سے ملکی فاسفیٹ مارکیٹ (DAP / NP / Zorawar)کی طلب میں زبردست کمی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں فاسفیٹ کی فروخت 2021کی 366کل ٹن کے مقابلہ میں کم ہوکر 2022میں 333کلو ٹن رہی۔ مجموعی طورپر اینگرو فرٹیلائزرزکو2021کے 21ارب روپے کے مقابلے میں24فیصد کمی کے ساتھ2022میں16ارب روپے کامنافع حاصل ہوا، کمپنی کا منافع سپر ٹیکس کے نفاذ سے متاثر ہوا ۔

چین میں کوویڈ 19کی وبا کے دوبارہ فعال ہونے سے بین الاقوامی مارکیٹ میں پی وی سی سپلائی متاثر ہوئی۔ اینگروپولیمر اینڈ کیمیکلز لمیٹڈ کا مسلسل پیداوار کی وجہ سے گھریلو پی وی سی ڈائون اسٹریم مارکیٹ کو بلا تعطل سپلائی جاری رہی۔ 2021کی 207کلوٹن کے مقابلہ میں اب تک کی سب سے زیادہ 231کلو ٹن مقامی فروخت کے ساتھ پی وی سی سیکٹر میں اپنی بالادستی برقرار رکھی۔ مقامی پی وی سی کی طلب کو پورا کرنے کے بعد اینگرو پولیمر نے 26کلو ٹن برآمدی فروخت بھی ریکارڈ کی2022میں ای پی سی ایل نے 2021کے 70ارب روپے کے مقابلے میں82ارب فروخت کا حجم حاصل کیا۔ کمپنی کا خالص منافع2021کے 15ارب روپے کے مقابلے میںکم ہوکر 12ارب روپے رہا۔ کمپنی کا منافع سپر ٹیکس کے نفاذ سے اور کموڈیٹی کے سائیکل ریورسل کی وجہ سے متاثر ہوا۔ سال کے دوران اینگرو کارپوریشن نے اینگرو انفرا شیئر کے ذریعے سرمایہ کاری جاری رکھی اور پاکستان میں تمام موبائل نیٹ ورک آپریٹرز کو سروس فراہم کرتے ہوئے اپنی آپریشنل سائیٹس کو 1.17xکرایہ داری تناسب کے ساتھ3329ٹاورتک بڑھاکر اپنے پورٹ فولیو کو توسیع دی ہے۔

اینگرو انفراشیئر نے دیگر انڈیپنڈیٹ ٹاور کمپنیوں کے مقابلہ میں B2Sٹاورز کا 62فیصد مارکیٹ شیئرحاصل کیا جس کی وجہ سے گزشتہ سال کی آمدنی کے مقابلہ میں کمپنی کو 2x آمدنی حاصل ہوئی۔ 2022میں فرائز لینڈ کیمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ نے 2021کے 52ارب روپے کے مقابلہ میں 40فیصد اضافے کے ساتھ 73ارب روپے کی آمدنی حاصل کی۔ مالی سال کے دوران کمپنی کا خالص منافع 2021کے 1.8ارب روپے کے مقابلے میں39فیصد اضافے کے ساتھ 2.5ارب روپے کا منافع حاصل کیا۔اینگرو ایگزمپ ایگری پراڈکٹس نے ملکی زرِ مبادلہ میں کلیدی شراکت کے طورپر برآمدات پر اپنی توجہ مرکوزرکھی۔ کمپنی نے گزشتہ سال کی 24کلو ٹن کے مقابلے میں 36کلو ٹن چاول کی بین الاقوامی فروخت کے ذریعے 31ملین ڈالر کی آمدنی حاصل کی۔ کمپنی کی مقامی فروخت گزشتہ سال کی 13کلو ٹن کے مقابلہ میں کم ہوکر 12کل ٹن رہی۔ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے سال کے دوران اینگروپاور جین لمیٹڈ(EPTL)، تھر انرجی اور لکی الیکٹرک پاور کمپنی کو کوئلے کی فراہمی جاری رکھی۔

اس سال ایس ای سی ایم سی کے فیز IIکی توسیع کے ساتھ اکتوبر 2022سے کمپنی کی کوئلہ کی پیداواری صلاحیت دگنا ہوکر 7.6ملین ٹن تک پہنچ گئی۔ ای پی ٹی ایل 73فیصددستیابی کے ساتھ گزشتہ سال کے 4225GwHکے مقابلہ میں 3679GwHبجلی قومی گرڈ کو فراہم کی۔پہلی سہ ماہی میں پلانٹ کی دستیابی کم رہی لیکن تفصیلی معائنہ اور بحالی کے ضروری کام کے بعد پلانٹ کے دونوں یونٹس کامیابی کے ساتھ مکمل طورپر آن لائن رہے۔ اینگرو پاور جین قادرپورلمیٹڈ(ای پی کیوایل)پلانٹ نے41فیصد لوڈ فیکٹر کے ساتھ 768GwHکا نیٹ الیکٹریکل آؤٹ پر قومی گرڈ کو فراہم کیا۔2022میں کمپنی نے 2021کے 1.6ارب روپے کے مقابلے میں1.5ارب روپے کا خالص منافع حاصل کیا۔

ایل این جی ٹرمینل نے 2021کے 72جہازوںکے مقابلہ میں 2022میں 74جہازوں کو ہینڈل کیا اور 97.6فیصد دستیابی کے ساتھ سوئی سدرن گیس کمپنی کے نیٹ ورک میں 219بی سی ایف ری گیسیفائڈ ایل این جی فراہم کی۔ سال کے دوران پاکستان کی مجموعی گیس سپلائی میں ٹرمینل کا حصہ 15فیصد رہا۔ اینگرو ووپیک ٹرمینل نے گزشتہ سال کے 1280کلو ٹن کے مقابلہ میں 2022کے دوران 1331کلو ٹن تک سب سے زیادہ حجم کا اضافہ ریکارڈ کیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں