سگریٹ نوشی

پاکستان میں ہر سال 3 لاکھ افراد سگریٹ نوشی سے مرتے ہیں، ڈبلیو ایچ او

اسلام آباد( گلف آن لائن) ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریبا 337,500 افراد جبکہ دنیا میں لگ بھگ 80 لاکھ افراد سگریٹ نوشی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر روز تقریباً 1200 بچے سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں ، پاکستان میں تمباکو نوشی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے صحت کی سہولیات پر 620 ارب روپے کا بوجھ پڑتا ہے۔

تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس بڑھاکر نوجوانوں میں تمباکو نوشی کی شروعات کو روکاجا سکتا ہے،سگریٹ کی قیمتوں میں اضافہ تمباکو نوشی میں کمی کا باعث بنے گا، سگریٹ پر ٹیکسوں میں حالیہ اضافے سے یہ رجحان تبدیل ہو جائے گا۔

حالیہ جاری تحقیقاتی رپورٹ میں محققین کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی دنیا کے سب سے بڑے صحت کے مسائل میں سے ایک ہے۔

حکومت نے فروری میں سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی(ایف ای ڈی) میں اضافہ کیا تاکہ اس کے استعمال کی حوصلہ شکنی اور اس کی آمدنی میں اضافہ ہو، لیکن ملٹی نیشنل تمباکو کمپنیاں اسے واپس لینے کے لیے لابنگ کر رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تمباکو مخالف کارکنوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکسوں میں مزید اضافہ کیا جائے تاکہ خاص طور پر نوجوانوں میں ان کے استعمال کی حوصلہ شکنی کی جا سکے، تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ تمباکو نوشی کئی دہائیوں سے صحت کا ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔

پوری 20ویں صدی میں یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ تمباکو نوشی کی وجہ سے تقریبا 100 ملین لوگ قبل از وقت مر گئے، جن میں سے زیادہ تر امیر ممالک میں تھے پاکستان جیسے کم سے درمیانی آمدنی والے ممالک میں بڑھ رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں