حزب اللہ

حکومتیں ناکام رہتی ہیں تو نوجوان قرآن کی توہین کرنے والوں کوسزادیں، حزب اللہ

بیروت (گلف آن لائن)لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ اگر مسلم اکثریتی ممالک کی حکومتیں قرآن کی بے حرمتی کی اجازت دینے والے ممالک کے خلاف کارروائی نہیں کرتی ہیں تو مسلمانوں کو اسلام کی مقدس کتاب پر حملوں میں مدد کرنے والوں کو خود سزا دینی چاہیے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق حسن نصراللہ ہفتے کے روز بیروت کے جنوب میں واقع مضافاتی علاقے میں یوم عاشور کے موقع پرجمع ہزاروں افراد سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کررہے تھے۔وہ اکثر اپنے پیروکاروں کو سیاسی پیغامات دینے کے لیے مذہبی مواقع کا استعمال کرتے ہیں۔

انھوں نے سویڈن اور ڈنمارک میں مٹھی بھر اسلام دشمنوں کے مظاہروں میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے یا اس کی بے حرمتی کے حالیہ واقعات کی مذمت کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کے ہنگامی اجلاس کے نتائج پر نظر رکھنی چاہیے، جو پیر کو بغداد میں ہونے والا ہے۔

اس میں قرآن مجید کو نذر آتش کرنے پر تنظیم کے ردعمل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔حسن نصراللہ نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم اور اس کے رکن ممالک کو سویڈن اور ڈنمارک کی حکومتوں کو ایک ٹھوس، فیصلہ کن اور دو ٹوک پیغام دینا چاہیے کہ اگر قرآن مجید پر دوبارہ حملہ کیا جاتا ہے تو ان کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو مسلم نوجوانوں کو خود مجرموں کو سزا دینی چاہیے۔

تاہم انھوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ اس طرح کے بائیکاٹ اور سزا کا کیا مطلب ہونا چاہیے۔مذہبی اجتماع کے شرکا نے حزب اللہ، لبنان اور فلسطین کے جھنڈے اٹھا رکھیتھے اور وہ قرآن مجید کے تحفظ کے لیے نعرے بازی کررہے تھے۔

انھوں نے مذہبی نعروں پر مشتمل بینرز بھی اٹھارکھے تھے اور نواس رسول حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھی شہدائے کربلا کوخراجِ عقیدت پیش کررہے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں