یونیورسٹی فیصل آباد

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد میں انتقامی کاروائیوں کا آغاز، مخالفین کے تعلیمی پروگرام بند کروا دیے، انتظامی عہدوں سے مخالفین کو ہٹا دیا گیا

مکوآنہ (گلف آن لائن)گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد میں پرو وائس چانسلر ڈاکٹر ناصر آمین نے ایکٹنگ وائس چانسلر کے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے انتقامی کاروائیوں کا آغاز کر دیا۔

مخالفین کے تعلیمی پروگرام بند کروا دیے۔ انتظامی عہدوں سے مخالفین کو ہٹا دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس کو پرنسپل اورینٹل کالج کے پرنسپل کے عہدہ سے بغیر کسی وجہ کے ہٹا دیا گیا۔ڈاکٹر ہمایوں ڈاکٹر ناصر آمین کی سنیارٹی کے خلاف ہائی کورٹ میں مدعی بھی ہیں۔ ڈاکٹر ناصر آمین کی سنیارٹی پچھلے کئی سالوں سے متنازعہ چل رہی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ان پر پچس کروڑ کی کرپشن کا بھی الزام ہے۔ جو انکوائری میں ثابت بھی ہو چکا ہے۔ان ساری چیزوں پر پردہ ڈالنے کے لیے ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس کو سنڈیکیٹ کی ممبرشپ سے الگ کرنے کے لیے پرنسپل اورینٹل کالج کے عہدہ سے غیر قانونی طور پر الگ کر دیاچیرمین کمپیوٹر سائنس ڈاکٹر رمضان طالب ڈاکٹر ناصر آمین کے خلاف ہائی کورٹ میں کرپشن کے کیس میں مدعی ہیں اور گورنر کے پاس بھی کیس زیر سماعت ہے۔

ڈاکٹر ناصر آمین کو ڈین لگانے کے لیے رجسٹرار گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد نے حقائق کو چھپایا اور نو انکوائری سرٹیفیکیٹ جاری کر دیا۔ جس کے خلاف ڈاکٹر رمضان طالب نے گورنر سے بھی استدعا کی کہ حقائق چھپایا گیا ہے۔گورنر کے پاس پیشی کے دن ہی ڈاکٹر رمضان طالب کو چیرمین شپ سے فارغ کر دیا گیا تاکہ ان کو دباؤ میں لایا جائے اور کرپشن کیس واپس لینے پر مجبور کیا جائے۔

ڈاکٹر ناصر آمین کی دست راست ڈاکٹر صوفیہ انور نے اپنے کلاس فیلو امجد نامی شخص جو ہایر ایجوکیشن کمیشن میں ڈایریکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں کے ساتھ مل کر کمپیوٹر سائنس کے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد میں داخلوں پر پابندی لگوا دی۔ پروفیسر حضرات میں انتقامی کارروائیوں پر بے چینی پائی جاتی ہے اور چانسلر سے فوری کاروائی کرنے کی استدعا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں