نواز شریف

خدا کا واسطہ مخلوط حکومت کا نام نہ لیں ،مسائل کو حل کرنا ہے تو ایک جماعت کو پورا مینڈیٹ ملنا چاہیے ‘ نواز شریف

لاہور( نمائندہ خصوصی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے مخلوط حکومت بننے کے حوالے سے ہاتھ جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو درپیش مسائل حل کرنے کے لئے ایک جماعت کی اکثریتی حکومت ضروری ہے ،دوسروں پر دارو مدار نہیں ہونا چاہیے ،فوج کے ساتھ ڈیل کی کوئی ضرورت نہیں، ہمیں فوج کے ساتھ کبھی کوئی مسئلہ نہیں رہا، ملک ٹھیک چل رہا تھا پی ٹی آئی والوں نے آکر قوم کے خواب بکھیرے اور انہیں خراب کیا ، جو کاری ضرب لگائی گئی ہے ہم اس کو ٹھیک کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے حلقہ این اے 128میں و وٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پارٹی کی سینئر نائب صدر مریم نواز ، این اے 128سے امیدوار عون چوہدری ، صوبائی امیدوار عمر سہیل ضیاء بٹ بھی موجود تھے ۔نواز شریف نے کہا کہ اس ملک میں بد تہذیبی ،بد تمیزی ، رعونت ،گالی گلوچ اورقوم کو تباہ و برباد کرنے کا جو کلچر ہے انتخابات کے بعد اس کاخاتمہ ہوگا،عوام کی زندگیوں میںآسانیاں آئیں گی ،مہنگائی کا خاتمہ ہوگا،پاکستان کے لوگ خوشحالی کی زندگی بسر کر سکیں گے،یہ خواب شرمندہ تعبیر ہونا چاہیے ، ان لوگوں نے آ کر قوم کے خواب بکھیرے انہیں خراب کیا جس سے معاشرے میں بیگاڑ پیدا ہوا ،معاشرے ٹھیک چل رہا تھا انہوں نے بڑی ضرب لگائی ہے ،ہم اس کو ٹھیک کریں گے۔

نواز شریف نے مخلوط حکومت کے سوال کے جواب میں ہاتھ جوڑتے ہوئے کہا کہ خدا کے واسطے مخلوط حکومت کا نام نہ لو ،ملک کے جو مسائل ہیں اس میں ایک جماعت کو اکثریت ملنا ضروری ہے ،اگر مسائل کو حل کرنا ہے تو ایک جماعت کو پورا مینڈیٹ ملنا چاہیے ،دوسروں پر دارو مدار نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوںنے مریم نواز کے وفاق یا صوبے میں جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کا پارٹی فیصلہ کرے گی ،میں اکیلے فیصلے نہیں کرتا ۔

انہو نے کہا کہ مریم نواز کی پارٹی کے لئے بڑی جدوجہد ہے ،مریم نواز برے وقت میں پارٹی کے لئے بہت کام کیا ہے ،اسی طرح شہباز شریف کی خدمات ہیں اور بہت سارے ساتھیوں کی خدمات ہیں ، انہوں نے جلیں کاٹی ہیں ، صرف ہم بڑوں نے جیلیں نہیں کاٹیں بچوں نے بھی جیلیں کاٹی ہیں، حمزہ شہباز اور مریم نواز نے جیلیں کاٹیں،ہم بڑی قربانیاں دے کر یہ دن ریکھ رہے ہیں یہ دن ایسے نہیں ہے ۔غیر ملکی صحافی کے سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ فوج کے ساتھ ڈیل کی کوئی ضرورت نہیں، ہمیںفوج کے ساتھ کبھی کوئی مسئلہ نہیں رہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں