وزیراعلی سندھ

آئی جی سندھ کو ہٹانے سے متعلق عدالتی حکم نامناسب ہے، ہائی کورٹ کے تمام احکامات کو عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وزیراعلی سندھ

کراچی(گلف آن لائن)وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہاہے کہ عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں، تاہم آئی جی سندھ کو ہٹانے سے متعلق عدالتی حکم نامناسب ہے، ہائی کورٹ کے تمام احکامات کو عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،جدید ترین ریسکیو 1122 سروس کا قیام سندھ کی ترقی کی جانب پہلا قدم ہے۔

کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس میں ریسکیو 1122 کے افتتاح کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ آئی جی کی تقرری وفاق کی مشاورت سے ہوتی ہے، سندھ میں قائم مقام آئی جی خدمات انجام دے رہے ہیں، مستقل آئی جی کی تقرری کے لیے مشاورت جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ سے 2 بچیاں غائب ہوئیں اور کم عمری میں پنجاب میں شادی کرلی، سندھ میں کم عمری کی شادی کی اجازت نہیں، ایک بچی مل گئی ہے جبکہ دوسری کی خیبرپختون خوا میں موجودگی کی اطلاع ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلی خیبرپختون خوا سے دوسری بچی کی بازیابی میں تعاون کیلیے بات ہوئی ہے، اس حوالے سے خیبرپختون خوا اور سندھ پولیس کے اعلی حکام کے درمیان رابطے ہوئے ہیں، امید ہے دونوں صوبے مل کر بچی کو بازیاب کرائیں گے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں بچی کی عدم بازیابی پر والدین کے دکھ اور تکلیف کا احساس ہے، وفاق میں کوئی بھی حکومت ہو سندھ کے حقوق کے لیے بات کرتے رہیں گے، ابھی بھی اپنے صوبے کے لوگوں کے لیے اسٹینڈ لوں گا۔وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ کراچی میں دہشت گردی کے دو تین واقعات ہوئے تھے، علاج کے لیے نہیں ڈیووس میں ورلڈ اکانومک فورم میں شرکت کے لیے گیا تھا۔

قبل ازیں ریسکیو 1122 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جدید ترین ریسکیو سروس کا قیام سندھ کی ترقی کی جانب پہلا قدم ہے۔سندھ میں نئی ایمبولینس سروس کے آغاز سے بہت خوشی ہوئی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ موسمیاتی تبدیلیوں، قدرتی آفات اور دیگر خطرات نبردآزما ہے، گزشتہ کچھ برس سے قدرتی آفات کے باعث کافی ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وبائی امراض ، گرمی کی لہر، سیلاب، خشک سالی ، آگ اوردھماکوں کے متعدد حادثات ہوئے، صوبے کی بڑھتی آبادی ، قدرتی آفات اور کورونا جیسی وبائی ا مراض کا سامنا ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہاکہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، حکومت کی اولین ترجیح لوگوں کو ہنگامی ریسکیو، ریلیف اور بحالی کی خدمات فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بروقت حادثات سے نمٹنے اور مشکلات میں کمی جیسی بہترین سروس کیلئے کوشاں ہیں، حکومت سندھ کا ریسکیو 1122 پروجیکٹ کے تحت ریسکیو سروس کے آغاز نیا اقدام ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہمارے پاس 230 ایمبولینسز ہیں، پہلے مرحلے میں کراچی ڈویژن ایمبولینسز دی جائیں گی جبکہ دوسرے مرحلے میں صوبے کے دیگر ڈویژنوں اور اضلاع میں چلائی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت ایک سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کرنا ہے، مرکزی سینٹر اور دیگر کامنڈ سینٹرز ایک دو ماہ میں آپریشنل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پورے صوبے میں ایمرجنسی ریلیف سروس کی فراہمی کو بہتر بنائیں گے، ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم عوام کی خدمت، ان کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں